رفح میں اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں ہلاکتیں
27 مئی 2024غزہ میں حماس کے حکام نے بتایا کہ اسرائیل کی طرف سے حماس کے جنگجوؤں کے ایک مبینہ کمپاؤنڈ پر حملے کے نتیجے میں رفح کے نزدیک واقع ایک مہاجر کیمپ میں کم از کم 45 فلسطینی مارے گئے ہیں۔
اس حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد ڈھائی سو بنتی ہے۔
حماس کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ کارروائی اتوار کی شام کی گئی۔ اس حملے کی خبر کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے ایکس پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں اس حملے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
صدر ماکروں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں رفح میں متعدد بے گھر افراد مارے گئے ہیں۔ انہوں نے ایسی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔
غزہ میں امداد کی ترسیل بحال، تل ابیب پر حماس کے راکٹ حملے
اسرائیل کے پاس غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے صرف ’برے آپشنز‘
اسی طرح آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے بھی اس اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے رفح میں اس اسرائیلی حملے کو 'بربریت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں بھوک کے شکار لوگ امداد کے منتظر ہیں۔
اٹلی ابھی تک اسرائیل کی حمایت کی خاطر فعال تھا اور اس نے انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (آئی سی سی) کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے پر شدید تنقید کی تھی اور اسے ناقابل قبول قرار دیا تھا۔
تاہم رفح پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں مبینہ شہری ہلاکتوں پر اطالوی وزیر اعظم نے بھی تنقید کی ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ساتھ متعدد عرب ممالک نے رفح میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے بھی اس اسرائیلی کارروائی پر شدید تنقید کی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی کارروائیاں روک دے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ رفح میں خونریز حملے کے بارے میں حقائق جاننے کی خاطر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے اس واقعے کی تحقیقات کے 'ابتدائی نتائج‘ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کی رات رفح کے قریب اسرائیلی فضائی حملے میں بے گھر افراد کے کیمپ میں شہریوں کی ہلاکتیں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے والے حملے کی وجہ سے لگنے والی آگ کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ انہوں نے حماس کے کمپاؤنڈ پر حملے میں حماس کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ لیکن مقامی حکام کا کہنا ہے اس کارروائی کے نتیجے میں کم از کم 35 شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کچھ اندازوں کے مطابق یہ تعداد 45 بنتی ہے۔
آئی ڈی ایف کے اعلیٰ فوجی پراسیکیوٹر میجر جنرل یفت تومر یروشالمی نے پیر کے روز ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''یہ معاملات کی نوعیت ہے کہ اس دائرہ کار اور شدت کی جنگ میں سنگین واقعات رونما ہوتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ رفح میں پیش آنے والے واقعات کی طرح کچھ واقعات بہت سنگین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات جاری رہیں گی۔
ع ب / ا ا / م م ( اے ایف پی ، روئٹرز)