1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

روسی ہیکرز جرمن پاور گرڈ کے لیے خطرہ، جرمن فوج کے ماہر

2 اگست 2023

جرمن فوج کے سائبر سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ جرمن پاور گرڈ کو روسی ہیکرز سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان کے مطابق جرمنی کو سائبر حملوں کا سب سے بڑا خطرہ روس سے لاحق ہے۔

https://p.dw.com/p/4UeQZ
Thomas Daum I Verteidigungsminister Pistorius bei Cybertruppe
تصویر: Henning Kaiser/dpa/picture alliance

جرمن فوج کے ایک ماہر اور جرمنی کے سائبر سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور جرمن مسلح افواج کے وائس ایڈمرل تھوماس ڈاؤم نے ملک کو لاحق سائبر حملوں کے خطرات کی سنگینی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ روس جرمنی کے لیے اس ضمن میں سب سے بڑا خطرہ ہے اور یہ کہ روسی ہیکرز جرمن پاور گرڈ پر حملہ کر سکتے ہیں۔

یکم اگست کو جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ایک مغربی شہر رائن باخ میں سائبر اینڈ انفارمیشن ڈومین سروس کا افتتاح وفاقی جرمن  وزیر دفاع بورس پِسٹوریس نے کیا۔ اس موقع کی مناسبت سے جرمن مسلح افواج کے وائس ایڈمرل ٹوماس ڈاؤم نے کہا،''مجھے ڈر ہے کہ ہمیں کسی وقت اس حقیقت کا بھی سامنا کر پڑسکتا ہے کہ ہمارا ایک بجلی کا پلانٹ ہی فیل ہو جائے۔‘‘ وائس ایڈمرل ٹوماس ڈاؤم نے کھلے الفاظ میں کہا،'' ہمیں خطرہ روس سے لاحق ہے، جبکہ چین، شمالی کوریا اور ایران جیسے ممالک کی ایسی صلاحیتوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

جرمن فوج کے ماہر نے روس سے لاحق خطرات کے دائرہ کار پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بہت سارے ایسے سادہ حملے ہیں جن کا مقصد سرورز کو اوور لوڈ کرنا ہے۔ مثال کے طور پر وفاقی جرمن فوج، جرمن حکومت اور جرمنی کے ہوائی اڈوں کی ویب سائٹس پر ہزاروں درخواستیں پوسٹ کی جاتی ہیں تاکہ ان ویب سائٹس پر لووڈ پڑے۔  

ڈاکٹر ٹوماس ڈاؤم
وائس ایڈمرل ٹوماس ڈاؤم سائبر اینڈ انفارمیشن ڈومین سروس کے افتتاح کے موقع پرتصویر: Christoph Hardt/Panama Pictures/picture alliance

 

 جرمنی کے سائبر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے ایک اور امر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ حملوں کے علاوہ مزید جدید ترین حملے بھی کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کے سائبر نظام میں گھسنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا،'' ہمارے پاس اس کے لیے مناسب حفاظتی میکانزم موجود ہے۔‘‘

جرمن فوج کے سائبر انفارمیشن روم  CIR پر ہی جرمن مسلح فورسز کی سائبر سکیورٹی اور آئی ٹی کی ذمہ داری عائد ہے۔ اس کا کام سائبر حملوں کو روکنا ہے تاہم اس کی ذمہ داریوں میں جرمن فوج کی غیر ملکی تعیناتی کے دوران دشمن کے ریڈیو سگنلز کے مقام کا پتا چلانا انہیں تلاش کرنا اور ڈرونز کو پسپا کرنا بھی شامل ہے۔

ک م/ ع ت(ڈی پی اے)