1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس زاپوریژیا جوہری پلانٹ کے آزادانہ معائنے پر رضامند

20 اگست 2022

ماسکو نے متنبہ کیا کہ یوکرین میں زاپوریژیا جوہری پلانٹ میں اب بھی ایسی تباہی کا امکان ہے، جس کے مضمرات پوری دنیا میں محسوس کیے جائیں گے۔ اس دوران پوٹن نے جوہری پلانٹ کے آزادانہ معائنے کی اجازت دے دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4FoMm
پوٹن نے کہا تھا کہ زاپوریژیا میں جاری جنگ ایک بڑی تباہی لا سکتی ہے
پوٹن نے کہا تھا کہ زاپوریژیا میں جاری جنگ ایک بڑی تباہی لا سکتی ہےتصویر: Sergei Bobylev/TASS/dpa/picture alliance

روس اور یوکرین دونوں ہی ایک دوسرے پر زاپوریژیا میں شیلنگ کے الزامات لگا رہے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں واقع یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کی تباہی کا خطرہ اب بھی برقرار ہے۔ اس دوران فرانسیسی صدر کے ساتھ بات چیت کے بعد صدر پوٹن نے روس کے زیر قبضہ یوکرینی زاپوریژیا جوہری پلانٹ کے آزادانہ معائنے کی اجازت دے دی۔

روسی خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق روس کے قومی سلامتی کونسل  کے سیکریٹری نیکولائی پتروشیف نے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کی ایک میٹنگ سے خطاب کے دوران کہا کہ یوکرینی فوج امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے، جس کی وجہ سے زاپوریژیا جوہری پاور پلانٹ کی تباہی کا خطرہ اب بھی برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی تباہی ہوتی ہے تو اس کے مضمرات پوری دنیا میں محسوس کیے جائیں گے اور اس کی ذمہ داری واشنگٹن، لندن اور ان کے آلہ کاروں پر عائد ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ زاپوریژیا جوہرییوکرین: یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ پر صورتحال ’کنٹرول سے باہر‘ پلانٹ کی تباہی کا نتیجہ چرنوبل جوہری پاور پلانٹ کی تباہی سے بھی زیادہ خطرناک اور بھیانک ہو گا۔

روس اور یوکرین دونوں ہی ایک دوسرے پر زاپوریژیا میں شیلنگ کے الزامات لگا رہے ہیں
روس اور یوکرین دونوں ہی ایک دوسرے پر زاپوریژیا میں شیلنگ کے الزامات لگا رہے ہیںتصویر: ALEXANDER ERMOCHENKO/REUTERS

پوٹن زاپوریژیا جوہری پلانٹ کے معائنے پر راضی

روسی صدر ولادیمیر پوٹن جمعے کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے ٹیلی فون پربات چیت کے بعد آزاد معائنہ کاروں کی ٹیم کے ذریعے روس کے قبضے والے یوکرین کے زاپوریژیا جوہری پلانٹ کا معائنہ کرانے پر رضامند ہو گئے۔

فرانسیسی صدر کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پوٹن نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے روس کے راستے یوکرین میں زاپوریژیا جوہری پلانٹ جانے کی اجازت دینے کے مطالبے پر ''ازسر نو غور‘‘ کیا اور آزاد معائنہ کاروں کی ٹیم کو وہاں جانے کی اجازت دے دی۔

پوٹن نے اس سے قبل خود بھی کہا تھا کہ زاپوریژیا میں جاری جنگ ایک بڑی تباہی لا سکتی ہے۔

یوکرین جنگ پاکستان کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟

یوکرین کا اعتراض

عالمی رہنماؤں نے آئی اے ای اے کے ماہرین سے جلد از جلد نیوکلیئر پلانٹ کا معائنہ کرنے اور زمینی حقائق کا جائزہ لینے کے لیے کہا ہے۔

زاپوریژیا نیوکلیئر پلانٹ یورپ کا سب سے بڑا جوہری پلانٹ ہے، جس کے اطراف میں پچھلے کئی دنوں سے لڑائی چل رہی ہے۔ یوکرین اور روس دونوں نے ان حملوں کا الزام ایک دوسرے پر لگایا ہے۔

یوکرین نے آئی اے ای اے کی طرف سے پلانٹ کے معائنے کی مخالفت کی ہے، اس کا خیال ہے کہ اس طرح روس کے پلانٹ پر قبضے کو جواز ملے گا۔

فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ پوٹن یورپ پر اپنے ''سامراجی ارادے‘‘ نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ پوٹن یورپ پر اپنے ''سامراجی ارادے‘‘ نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیںتصویر: Christophe Ena/AP Photo/picture alliance

’سامراجی ارادے‘

پوٹن کے ساتھ بات چیت کے چند گھنٹے بعد ہی ماکروں نےروسی صدر پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوکرین پر "بہیمانہ حملے" کرنے کا الزام لگایا۔

ماکروں نے یوکرین پر روس کی فوجی کارروائی کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں کامیابی نہیں مل سکی۔ اس کے بعد جنگ میں مسلسل اضافے کے ساتھ ہی روسی صدر کے خلاف ان کی نکتہ چینی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ماکروں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران اتحادی فورسز کے نازی مقبوضہ جنوبی فرانس آمد کی 78ویں سالگرہ کی مناسبت سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''چونکہ ولادیمیر پوٹن نے یوکرین پر بہیمانہ حملہ کر دیا ہے اور جنگ یورپی دھرتی پر پہنچ گئی ہے۔ یہ ہم سے صرف چند گھنٹے کے فاصلے پر ہے۔‘‘

فرانسیسی صدر نے کہا کہ پوٹن یورپ پر اپنے ''سامراجی ارادے‘‘ نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ج ا /ا ا (ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید