روس یوکرین کے خلاف جنگ ’ہار‘ چکا ہے، برٹش آرمڈ فورسز چیف
17 جون 2022برطانوی فوجی سربراہ نے برٹش پریس ایسوسی ایشن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا، ''روس کی یہ صریح غلطی تھی۔ روس کبھی یوکرین پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ اس سے روس کی قوت مزید کم ہو گئی ہے۔‘‘
یوکرین کو یورپی یونین کی امیدواری فوراً دی جائے، یورپی رہنما
یوکرین جنگ میں روس کی حمایت چین کی تاریخی غلطی ہے، امریکہ
ریڈیکن نے مزید کہا، ''اسٹریٹیجک حوالے سے دیکھیں، تو روس یہ جنگ ہار چکا ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے نیٹو اتحاد مزید مضبوط ہوا ہے اور اب فن لینڈ اور سویڈن بھی نیٹو میں شمولیت کے خواہاں ہیں۔‘‘
ٹونی ریڈیکن کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن آئندہ چند ہفتوں میں کچھ 'ٹیکٹیکل کامیابیاں‘ حاصل کر سکتے ہیں، تاہم ملک کی ایک چوتھائی فوجی طاقت استعمال کرنے کے بعد یہ کامیابیاں 'انتہائی چھوٹی‘ ہیں، کیوں کہ وہ ہائی ٹیک میزائل اور فوجی دستوں کی کمی کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ''روس کی کمزوریاں سامنے ہیں، کیوں کہ روس افراد کی کمی کا شکار ہے، ہائی ٹیک میزائلوں کی کمی کا شکار ہے۔ صدر پوٹن اپنے ملک کی پچیس فیصد فوجی قوت استعمال کر کے فقط ایک چھوٹے سے علاقے پر ہی قبضہ کر پائے ہیں، جب کہ ان کے پچاس ہزار فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ واضح طور پر روس کی ناکامی ہے۔‘‘
ریڈیکن نے یوکرینی عوام کے جذبے اور بہادری کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ برطانیہ 'طویل المدتی بنیادوں پر‘ مزید ہتھیاروں کی فراہمی کے ذریعے کییف حکومت کی مدد کرتا رہے گا، ''ہم انہیں ٹینک شکن ہتھیار دے رہے ہیں۔ کچھ دیگر سامان بھی ہے، جو ہم انہیں مہیا کر رہے ہیں، جس کی ترسیل آئندہ بھی جاری رہے گی۔‘‘
دوسری جانب ماسکو حکومت نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے باز رہیں۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، جرمن چانسلر اولاف شولس، اطالوی وزیراعظم ماریو دراگی اور رومانیہ کے صدر کلاؤس یوہانس نے جمعرات سولہ جون کے روز یوکرین کا دورہ کیا تھا اور کییف کے لیے مزید امداد کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
ماسکو حکومت کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے یورپی رہنماؤں کے دورہ یوکرین کے تناظر میں کہا، ''ہم امید کرتے ہیں کہ یوکرین کو ہتھیاروں کے ذریعے مزید معاونت فراہم کرنے پر توجہ نہیں دی جائے گی۔ کیوں کہ یہ بالکل فضول اقدام ہو گا اور اس سے اس ملک کو مزید نقصان ہو گا۔‘‘
ع ت / م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)