زلزلہ زدگان کی مدد، مودی کا نواز شریف کو فون
26 اکتوبر 2015افغانستان اور پاکستان میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق اب تک 150 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ پاکستانی وزیراطلاعات و نشریات پرویز رشید کے مطابق سویلین ایجنسیوں کے علاوہ پاکستانی فوج بھی بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیوں میں شریک ہے۔ پاکستانی میڈیا نے ہلاکتوں کی تعداد 230 سے زائد بتائی ہے۔ زخمیوں کی تعداد گیارہ سو سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ پاکستانی صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے مطابق صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں 700 سے زائد زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹد پریس نے پاکستان کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب نوازشریف سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا ہے۔ نریندر مودی نے زلزلے سے متاثرہ لوگوں کے لیے بھارت مدد کی پیشکش کی ہے۔ مودی نے افغان صدر اشرف غنی کو بھی افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کے لیے فون کیا ہے۔
دوسری طرف پاکستانی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ بین الاقوامی امداد کی اپیل نہیں کی جائے گی اور ملکی وسائل پر بھروسہ کیا جائے گا۔
افغانستان میں ہلاکتوں کی تعداد 69 تک پہنچ گئی
افغانستان کے ہندوکش علاقے میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں افغانستان میں ہونے والی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک وہاں 69 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ افغانستان کے مشرقی صوبہ کنڑ کے پولیس سربراہ عبدالحبیب سیدخیل کے مطابق کے مطابق محض اس صوبے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 42 جبکہ زخمیوں کی تعداد 67 ہے۔ سید خیل کے مطابق دو ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں اورہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان صوبہ تخار میں زلزلے کے دوران بھگڈر کے باعث کم از کم 12 افغان طالبات ہلاک ہو گئی ہیں۔ تخار کے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سبراہ عنایت نوید کے مطابق تالکان شہر میں طالبات کے ایک اسکول میں زلزلے کے وقت خوفزدہ طالبات نے اسکول کی عمارت سے باہر نکلنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے بھگڈر مچی۔