سربجیت سنگھ کی رہائی کے لیے سلمان خان کی آن لائن مہم
2 جولائی 2012بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق سلمان خان سربجیت کی رہائی کے لیے سرگرمی سے کوشاں رہے ہیں اور اب انہوں نے اس مقصد کے لیے ایک آن لائن مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس کے ذریعے وہ عوام پر ایک پٹیشن پر دستخط کرنے کے لیے زور دے رہے تاکہ سربجیت کی رہائی کو ممکن بنایا جا سکے۔
سلمان کے مطابق سربجیت سنگھ کو جھوٹے مقدمے کی بناء پر قید کیا گیا۔ وہ پاکستان کے شہر لاہور کی جیل میں 1990ء سے قید ہے اور اسے سزائے موت کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق 46 سالہ سلمان خان یہ پٹیشن پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سلمان خان نے اپنی فلاحی تنظیم Being Human کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا ہے: ’’20 سال سے زائد عرصے سے، سربجیت سنگھ پاکستان کی ایک جیل میں ایک ایسے جرم کی سزا کاٹ رہا ہے جو اس سے سرزد نہیں ہوا۔ وہ اور اس کا خاندان طویل عرصے سے کرب میں ہے۔ برائے مہربانی پاکستانی حکومت سے اپیل کے لیے اس پٹیشن پر دستخط کیجیے تاکہ اسے آزاد کیا جائے اور وہ پنجاب (بھارتی) میں اپنے خاندان میں لوٹ سکے۔‘‘
’دبنگ‘ اسٹار نے قبل ازیں ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ سربجیت کے خاندان کے لیے دُکھی ہیں اور اس کی رہائی کے لیے کچھ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا: ’’اسے طویل عرصے کے لیے ٹوئٹ کرنا چاہتا تھا، سربجیت کی بہن کی ایک تصویر دیکھی جس نے مجھے انتہائی دُکھ میں مبتلا کر دیا ہے۔ ان کے لیے بہت غمزدہ ہوں۔ میری مدد کیجیے، ان کی مدد کیجیے۔ پاکستان میں ہر کسی سے میری ذاتی درخواست ہے کہ سربجیت کو پنجاب واپس اس کے خاندان میں بھیج دیجیے، اُمید ہے کہ آپ مدد کے لیے دل سے (یہ درد) محسوس کریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ پاکستان سے گزشتہ دِنوں ایک اور بھارتی قیدی سُرجیت سنگھ کو رہا کیا گیا ہے۔ وہ بھارت کے لیے جاسوسی کے الزام میں تین دہائیوں تک پاکستان میں قید رہا۔ رہائی کے بعد گزشتہ جمعرات کو بھارت پہنچنے پر، سُرجیت نے مقامی ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا تھا کہ 1980ء کی دہائی میں جب اسے گرفتار کیا گیا تو اس وقت وہ بھارت کے لیے جاسوسی کر رہا تھا۔ نئی دہلی حکومت نے سُرجیت سنگھ کا یہ بیان مسترد کر دیا تھا۔
ng/aba (PTI, AFP)