سن 2019: آؤڈی نے مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو کو پیچھے چھوڑ دیا
9 جنوری 2020گزشتہ برس دنیا بھر میں 1846ملین آؤڈی کاریں فروخت ہوئیں اور سن 2018 کے مقابلے میں یہ 1.8 فیصد زائد کاریں بنتی ہیں۔ سیلز ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ہیلڈیگارڈ ورٹمان کا جمعرات کو کہنا تھا، ''گزشتہ سال کی دوسری ششماہی میں ہم کامیاب رہے ہیں۔‘‘ گزشتہ سال دسمبر میں آؤڈی کاروں کی فروخت میں ماہانہ بنیادوں پر چودہ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ہیلڈیگارڈ ورٹمان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ رواں برس بھی ان کی کاروں کی فروخت میں اضافہ ہو گا۔ دسمبر میں سب سے زیادہ آؤڈی کاریں 20.4 فیصد اضافے کے ساتھ یورپ میں فروخت ہوئیں۔ امریکا میں اس برینڈ کی کاروں کی فروخت میں 13.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ چین میں یہ اضافہ نو فیصد تھا۔ آؤڈی جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن (وی ڈبلیو) کی ذیلی کمپنی ہے اور اس نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے حوالے سے بھی اپنی کاروں کے معیارات بہتر بنائے ہیں۔
آؤڈی کو سب سے زیادہ منافع 'ایس یو وی‘ کاریں فروخت کرنے سے ہوا ہے۔ ایسی کاروں کی فروخت میں پچاس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ آؤڈی نے اپنی کاروں کے دو ماڈلز 'آؤڈی ای ٹرون اور آوڈی کیو ایٹ‘ پر زیادہ سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
دوسری جانب جرمنی کے بی ایم ڈبلیو گروپ نے گزشتہ برس 2.52 ملین کاریں فروخت کیں اور اس طرح اس گروپ نے دو مشہور برطانوی کاروں منی اور رولز رائس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ مجموعی طور پر گزشتہ برس بی ایم ڈبلیو کاروں کی فروخت میں 1.2 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔
جرمن کار ساز ادارے ڈائملر نے سب سے زیادہ مرسڈیز کاریں فروخت کیں۔ مرسڈیز بینز کی 2.46 کاریں فروخت ہوئیں اور اس طرح ان کاروں کی فروخت میں سالانہ 0.7 اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ا ا / ع ح ( ڈی پی اے)