سوڈان میں فوج اور پیراملٹری فورسز کے مابین لڑائی
15 اپریل 2023ہفتے کی صبح سوڈانی فوج اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا۔ پیراملٹری فورسز کے مطابق صبح سویرے فوجی اہلکار ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کے ساتھ خرطوم کے قریب ریپڈ سپورٹ فورسز کے کیمپوں پر حملہ آور ہوئے، جس کے بعد لڑائی شروع ہو گئی۔
سوڈان میں سول حکمرانی کے معاہدے پر دستخط ملتوی
مغربی خفیہ ایجنسیاں خانہ جنگی کی سازش کر رہی ہیں، ایران
آر ایس ایف کہلانے والی پیراملٹری فورسز نے ملکی فوج پر حملے میں پہل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ملک کے شمال میں میرووی اور مغرب میں العبید کے ہوائی اڈوں پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ تاہم فوج نے آر ایس ایف کے ان دعووں کو رد کیا ہے اور کہا ہے متعدد مقامات پر لڑائی ہو رہی ہے۔
دوسری جانب سوڈانی بری فوج کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ملکی فضائیہ بھی آر ایس ایف کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہو گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو فوٹیج میں ایک جنگی طیارے کو خرطوم کی فضا میں دیکھا جا سکتا ہے، تاہم اس ویڈیو اور ان دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق خرطوم کے متعدد علاقوں میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں، جب کہ ایسی ہی اطلاعات دیگر شہروں سے بھی آ رہی ہیں۔ فوجی ہیڈکوارٹر اور آر ایس ایف کے مرکزی کوارٹرز کے قریب شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔ طبی ذرائع کے مطابق یہ جھڑپیں رہائشی علاقوں میں ہو رہی ہیں اور اب تک متعدد عام شہریوں کو زخمی حالت میں ہسپتالوں میں لایا جا چکا ہے۔
ایک فوجی بیان کے مطابق آر ایس ایف نے متعدد مقامات پرفوج پر حملے کیے جب کہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فوج اور آر ایس ایف کے اہلکاروں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ اس سے خطرات پیدا ہو گئے ہیں کہ یہ معاملہ بڑھ کر مکمل خانہ جنگی کا روپ دھار سکتا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ آر ایس ایف ایک لاکھ اہلکاروں پر مشتمل نیم فوجی فورس ہے۔ آر ایس ایف کی سربراہی سابق ملیشیا لیڈر جنرل محمد ہمداد داگالو کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے بری فوج نے آر ایس ایف کے ایک اڈے کو چاروں طرف سے گھیر کر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی تھی۔
حال ہی میںفوج اور آر ایس ایف کے ساتھ شراکت اقتدار کا معاہدہ کرنے والی متعدد سیاسی جماعتوں نے ان دونوں فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر فائربندی کریں۔ روسی اور امریکی سفارت خانوں نے بھی فریقین سے تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر فوج اور آر ایس ایف کے درمیان یہ لڑائی طوالت پکڑتی ہے تو پہلے سے قبائلی بنیادوں پر منقسم سوڈانی معاشرہ مزید تباہ حالی کا شکار ہو سکتا ہے۔
خرطوم کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر لڑائی
لڑائی میں ایک اہم مقام خرطوم کا بین الاقوامی ہوائی اڈا ہے۔ سعودی عرب کی قومی ایئرلائن کا کہنا ہے کہ اس کا ایک اے تھری تھری زیرو جہاز 'ایک حادثے‘ کا شکار ہوا، جب کہ ایک اور جہاز کو بھی آگ لگنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں ۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب سے سوڈان جانے والی پروازیں خرطوم کے ہوائی اڈے پر اترنے کے بجائے واپس لوٹ گئی ہیں۔
بین الاقوامی مذمت
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور متعدد دیگر رہنماؤں نے سوڈان میں تشدد کے فوری خاتمے اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں بلنکن نے لکھا، ''ہم تمام فریقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تشدد کو فوری طور پر بند کریں، مزید اشتعال انگیزی سے پرہیز کریں اور اپنے اختلافی امور کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔‘‘
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل، افریقی یونین کے کمیشن کے سربراہ موسیٰ فاقی محمد اور عرب لیگ کے صدر احمد عبدالغیث نے بھی فریقین سے فوری فائربندی کا مطالبہ کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھی تمام فریقوں سے تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
ع ت / م م (روئٹزر، اے پی)