1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

سیکسنی میں اے ایف ڈی کو ’انتہا پسند‘ پارٹی قرار دے دیا گیا

8 دسمبر 2023

جرمنی کی داخلی انٹیلیجنس سروس کی صوبائی شاخ نے تارکین وطن کی آمد اور اسلام کی مخالفت کرنے والی انتہائی دائیں بازو کی ملکی سیاسی جماعت ’متبادل برائے جرمنی‘ کو باضابطہ طور پر دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ZwlR
اے ایف ڈی کے نام والا ایک سائن بورڈ
اب دیکھنا یہ ہو گا کہ اے ایف ڈی سیکسنی میں کیے جانے والے فیصلے پر کیا ردعمل ظاہر کرتی ہےتصویر: Klaus-Dietmar Gabbert/dpa/picture alliance

وفاقی جمہوریہ جرمنی میں داخلی سلامتی کی ذمے دار انٹیلیجنس سروس کے طور پر کام کرنے والا ادارہ وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین کہلاتا ہے، جس کی صوبائی سطح پر بھی شاخیں ہیں، جنہیں ایل ایف وی کہا جاتا ہے۔ جرمنی کے مشرقی شہر ڈریسڈن سے جمعہ آٹھ دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس ادارے کی مشرقی صوبے سیکسنی میں ریاستی شاخ نے آج بتایا کہ اس نے اے ایف ڈی کو اس کے نظریات اور سیاسی کوششوں کے باعث باقاعدہ طور پر دائیں بازو کی انتہا پسندانہ سوچ کا حامل قرار دے دیا ہے۔

کئی سال تک نگرانی

یہ ادارہ کافی عرصے سے اس سیاسی پارٹی کی سرگرمیوں پر آنکھ رکھے ہوئے تھا اور اس نے اس نگرانی کا باقاعدہ اعلان بھی کیا تھا۔ صوبائی داخلی انٹیلیجنس سروس نے آج کہا کہ اس نے الٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ‘ (AfD) کو اب باضابطہ طور پر ان سیاسی اور سماجی تنظیموں اور گروپوں کی کیٹیگری میں شامل کر لیا ہے، جو مصدقہ طور پر دائیں بازو کی انتہا پسندانہ سوچ کے حامل اور ایسی کوششوں کے مرتکب ہوتے ہیں۔

جرمنی: اشتعال انگیزی کے الزام میں ریاستی قانون ساز کی گرفتاری

اے ایف ڈی سیکسنی کے سربراہ ژورگ اُربان ڈریسڈن میں ریاستی پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے
اے ایف ڈی سیکسنی کے سربراہ ژورگ اُربان ڈریسڈن میں ریاستی پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئےتصویر: Robert Michael/dpa/picture alliance

تحفظ آئین کے وفاقی جرمن دفتر کی سیکسنی میں ریاستی شاخ کے مطابق اس نے فروری 2021ء میں اے ایف ڈی کی سرگرمیوں اور نظریات کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے اسے زیر مشاہدہ گروپوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

جرمنی کے دو صوبوں میں الیکشن، وفاق میں حکمران اتحاد کو شکست

اس عمل کے دوران اس ادارے کے ماہرین کی طرف سے مشاہدات اور تجزیوں پر مشتمل ایک ایسی حتمی جائزہ رپورٹ بھی تیار کی گئی، جو 134 صفحات پر مشتمل تھی۔

آئین دشمن مقاصد

اس بارے میں سیکسنی میں داخلی انٹیلیجنس سروس کے علاقائی سربراہ ڈِرک مارٹن کرسٹیان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ''ہم ایک طویل اور جامع قانونی مشاہداتی اور تجزیاتی عمل کی تکمیل پر اس نتیجے پر پہنچے کہ اے ایف ڈی کی سیکسنی میں شاخ کو زیر مشاہدہ تنظیم کا درجہ دیا جانا چاہیے۔‘‘

جرمنی: انتہائی دائیں بازو کی جماعت نے یورپی یونین کو 'ناکام پروجیکٹ' قرار دیا

کیا جرمنی میں تارکین وطن اور اسلام کے خلاف منفی جذبات بڑھ رہے ہیں؟

انتہائی دائیں بازو کی جرمن سیاسی جماعت کی مقبولیت پھر کم ہو جائے گی، چانسلر شولس کو یقین

ایل ایف وی کے علاقائی سربراہ نے مزید کہا، ''مجموعی طور پر گزشتہ تقریباﹰ چار سال میں ہم نے اس پارٹی کے عہدیداروں کے بہت سے بیانات اور اس جماعت کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا، جن میں اے ایف ڈی کے سیکسنی میں صوبائی اور کاؤنٹی کی سطح کے منتخب نمائندوں کے بیانات بھی شامل تھے۔ اس پورے تجزیاتی عمل سے یہ ثابت ہو گیا کہ 'متبادل برائے جرمنی‘ کی سیکسنی میں صوبائی شاخ کسی بھی شک شبے کے بغیر اپنے وفاقی جرمن آئین سے متصادم مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔‘‘

پارٹی کے لیے ملکی سطح پر بڑا سیاسی دھچکہ

متبادل برائے جرمنی کی اس صوبائی شاخ کا ملک میں باقاعدہ طور پر دائیں بازو کی ایک انتہا پسند جماعت قرار دیا جانا اس پارٹی کے لیے ملک گیر سطح پر بہت بڑا دھچکہ ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ یہ جرمن سیاسی جماعت، جس نے شروع سے ہی ملک میں مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد اور ایک مذہب کے طور پر اسلام کی مخالفت کی ہے، کئی صوبوں میں پارلیمانی نمائندگی کی حامل ہے۔

اس کے علاوہ اس پارٹی کو اب تک یہ امید بھی تھی کہ سماجی سطح پر عوامیت پسندانہ سیاست کو فروغ دیتے ہوئے وہ ممکنہ طور پر ملک میں اگلے برس ہونے والے عام انتخابات میں بہت زیادہ عوامی تائید حاصل کر سکتی تھی۔

م م / ش ح (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)