شامی دارالحکومت میں اسلحے کے ڈپو پر اسرائیلی حملہ
27 اپریل 2017جمعرات 27 اپریل کو علی الصبح شامی دارالحکومت دمشق میں ایئرپورٹ کے قریب پہلے ایک بڑے دھماکے اور پھر فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے علاقائی انٹیلیجنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حملہ دمشق ایئرپورٹ کے قریب اسلحے کے ایک ڈپو پر کیا گیا، جو مبینہ طور پر حزب اللہ کے استعمال ہے اور جہاں ایران کی طرف سے کمرشل اور فوجی کارگو جہازوں کے ذریعے ہتھیار فراہم کیے جاتے ہیں۔
شامی تنازعے پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی طرف سے قبل ازیں ایک ایسے بڑے دھماکے کی اطلاع دی گئی تھی، جس کی آواز پورے دمشق میں سنی گئی۔ آبزرویٹری کے رہنما رامی عبدالرحمان کے مطابق ایئرپورٹ روڈ کے قریب جمعرات کو علی الصبح ہونے والا یہ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز پورے دمشق میں سنی گئی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد وہاں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے ذرائع مطابق اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والے ڈپو میں بڑی مقدار میں ایسا اسلحہ آتا رہتا ہے، جو شامی صدر بشارالاسد کے سب سے بڑے علاقائی حلیف ملک ایران کی طرف سے تواتر کے ساتھ وہاں بھیجا جاتا ہے۔ یہ اسلحہ شامی باغیوں کے خلاف لڑنے والے حزب اللہ کے جنگجوؤں کو فراہم کیا جاتا ہے۔
شام میں گزشتہ چھ برس سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک چار لاکھ سے زائد انسان ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دو ملین سے زائد شامی مہاجرت اختیار کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔