شعیب ملک پابندی ختم ، جرمانہ آدھا معاف
29 مئی 2010پاکستان کرکٹ کنٹرول بورڈ نے کھلاڑیوں کی سماعت کے لئے جسٹس ریٹائرڈ عرفان قادر پر مشتمل ایک رکنی ٹربیونل قائم کر رکھا ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ عرفان قادر نے پابندی ختم کرنے کے فیصلے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ سولہ مارچ کو لگائی جانے والی پابندی ختم ہونے کے بعد شعیب ملک اب انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے اہل ہیں۔ کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر طالب رضوی کا کہنا ہے کہ بورڈ بھی ملکی مفاد میں کھلاڑیوں پر پابندی میں خاتمے یا نرمی کی خواہش رکھتا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کے وکیل نے ایسا عندیہ دیا ہے کہ ٹربیونل اُن کے مؤکل کی اپیل کی سماعت کھلے عام کرنے کی خواہش نہیں رکھتا۔ وکیل کا یہ بھی خیال ہے کہ یونس خان کے خلاف غیرجانبداری کی پالیسی کی جگہ قدرے متصب رویہ محسوس ہو رہا ہے۔ کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان شاہد خان آفریدی، کامران اکمل اورعمر اکمل کو دی گئی جرمانوں کی سزاؤں کے خلاف دائراپیلوں کی سماعت کھلاڑیوں کی درخواست پر غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے چند کھلاڑیوں کو آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کے دورے کے دوران غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنانے پر بورڈ کی جانب سے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سزاؤں کا اعلان کیا گیا تھا۔ ان دوروں میں ٹیم کو خاصی بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کرکٹ بورڈ کے چیرمین اعجاز بٹ قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کو بتا چکے ہیں کہ ٹربیونل کی جانب سے جو بھی فیصلہ دیا جائے گا بورڈ اس کا احترام کرے گا۔ سزا پانے والے کھلاڑیوں میں شعیب ملک کے علاوہ، محمد یوسف، یونس خان، رانا نوید، شاہد خان آفریدی، کامران اکمل اورعمر اکمل کو مختلف نوعیت کی سزاؤں کا سامنا تھا۔ ان کھلاڑیوں میں سے بعض پر صرف بھاری جرمانے عائد کئے گئے تھے اور چند کو بھاری جرمانوں سمیت پابندیوں کا سامنا تھا۔ ٹربیونل نے یونس خان پر پابندیوں کی سماعت پانچ جون تک ملتوی کردی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عدنان اسحاق