شمالی وزیرستان: میر علی میں ڈرون حملہ، بارہ ہلاک
25 ستمبر 2009اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی کے ڈنڈی درپہ خیل نامی گاؤں میں شرپسندوں کے ایک ٹھکانے پر دو راکٹ فائر کئے گئے۔ پاکستانی خفیہ ذرائع کے مطابق اس مبینہ امریکی ڈرون حملے میں 12 طالبان عسکریت پسند ہلاکت ہوئے ہیں۔ اس حملے میں پانچ عسکریت پسندوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے ایک افسر نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شر ط پر بتایا کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان میں افغان کمانڈر سراج الدین حقّانی کے نیٹ ورک کے خلاف کیا گیا: ’’اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے بارے میں امکان ہے کہ وہ طالبان عسکریت پسند تھے تاہم ان کی لاشوں کے جائزے کے بعد ہی یہ بات سامنے آسکے گی کہ آیا ہلاک شدگان میں کوئی اہم اور مطلوب کمانڈر بھی شامل تھا۔‘‘
شمالی وزیرستان پاکستانی طالبان کے کمانڈر حافظ گل بہادر اور افغان کمانڈر سراج الدین حقّانی کا گڑھ تصوّر کیا جاتا ہے۔ حقانی نیٹ ورک کو افغانستان میں غیر ملکی افواج کے خلاف متعدد حملوں کے لئے قصور وار قرار دیا جاتا ہے۔ افغانستان میں اِس نیٹ ورک کے خلاف ایک کارروائی کی گئی ہے۔ بین الاقوامی محافظ دستےISAF کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اِس کارروائی کے دوران بغیر کوئی گولی چلائے چھ مبینہ باغیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
اس سے پہلے بھی افغان سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقوں پر مبینہ طور پر امریکی ڈرون حملے کئے جاتے رہے ہیں۔ اِس سال پانچ اگست کو ایسے ہی ایک حملے میں پاکستانی طالبان کے قائد بیت اللہ محسود مارے گئے تھے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: امجد علی