شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار جنوبی کوریا کو ’ختم‘ کر سکتے ہیں
5 اپریل 2022شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو اپنے جوہری ہتھیاروں کے استعمال اور جنوبی کوریا کے وجود کے خاتمے کی دھمکی دی ہے۔ یہ دھمکی کمیونسٹ کوریا کے حکمران کم جونگ اُن کی سیاسی طور پر بہت طاقتور سمجھی جانے والی بہن کم یو جونگ نے دی۔
کم یو جونگ نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا پر پائے جانے والے عشروں پرانے تنازعے میں اگر حریف ملک جنوبی کوریا نے شمالی کوریا پر حملے میں پہل کی، تو جواباﹰ شمال کے جوہری ہتھیار جنوب کو تباہ کرتے ہوئے اس کے وجود کو 'ناپید‘ کر دیں گے۔ شمالی کوریا میں حکمران خاندان کی سیاسی طور پر اس دوسری اہم ترین رکن کا یہ بیان آج منگل پانچ اپریل کے روز ملک کے سرکاری میڈیا میں شائع ہوا۔
یہ بیان کم یو جونگ کی طرف سے گزشتہ صرف تین روز میں دیا جانے والے دوسرا انتہائی اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز بیان ہے، جو جنوبی کوریا کے دفاعی امور کے سربراہ سُوہ وُوک کے گزشتہ ہفتے دیے گئے ایک بیان کے جواب میں دیا گیا ہے۔
شمالی کوریا کے متنازعہ میزائل تجربات
دونوں کوریائی ریاستوں کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف حالیہ بیانات ایسے وقت پر دیے گئے ہیں، جب کمیونسٹ کوریا نے مہلک ہتھیاروں کے حوالے سے خود پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گزشتہ ہفتوں میں کئی متنازعہ تجربات کیے ہیں۔ ان میں سے ایک تو مارچ میں کیا جانے والا ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا ایسا تجربہ بھی تھا، جو پیونگ یانگ کی طرف سے 2017ء کے بعد سے اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ تھا۔
اس تجربے کے بعد جنوبی کوریا کے ڈیفنس چیف سُوہ وُوک نے گزشتہ جمعے کے روز کہا تھا کہ اگر شمالی کوریا کی طرف سے ایسے کسی بین البراعظمی میزائل کے فائر کیے جانے کے شواہد ملے، تو سیول کی مسلح افواج کے پاس ایسے کسی میزائل کو نشانہ بنا کر اسے تباہ کر دینے کی صلاحیت موجود ہے۔
اس پس منظر میں شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن کی بہن اور ان کی پالیسی مشیر کم یو جونگ نے اب کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے سُوہ وُوک 'حواس باختہ‘ ہیں، جو وہ ایک ایٹمی طاقت پر حملے میں پہل کرنے سے متعلق بیان کے ساتھ 'بڑی حماقت‘ کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
کم یو جونگ کے الفاظ میں، ''اگر جنوبی کوریا ہمارے ساتھ فوجی تصادم کا انتخاب کرتا ہے، تو ہمارے لیے بھی لازمی ہو گا کہ ہم اپنی جوہری طاقت کو استعمال میں لاتے ہوئے اپنا فرض پورا کریں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی کوریا کی ایٹمی طاقت کا مقصد ملکی تحفظ کے لیے دفاعی نظام کو مؤثر اور فعال رکھنا ہے اور ایسے ہتھیاروں کے ساتھ 'دشمن کو ختم‘ بھی کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیونگ یانگ سیول کی مسلح افواج کو ان کی عسکری صلاحیت میں اپنی فوج کے ہم پلہ نہیں سمجھتا اور بہتر ہو گا کہ سیول میں ملکی رہنما خود اپنے ہی 'ملک کی تباہی سے بچنے کے لیے‘ ایسے بیانات سے پرہیز کریں۔
جنوبی کوریا کے نو منتخب صدر کا موقف
جنوبی کوریا کے نو منتخب صدر یُون سُک ییؤل کی طرف سے ملک میں انتقال اقتدار کے لیے قائم کردہ عبوری ٹیم کی طرف سے بھی آج پانچ اپریل کے روز کہا گیا کہ اگر ضروری ہوا، تو شمال کے خلاف اسے کسی حملے سے روکنے کے لیے حملے میں پہل کے فوجی امکان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اس صدارتی ٹیم کے ترجمان نے سیول میں صحافیوں کو بتایا، ''خود پر دشمن کے حملے سے بچنے کے لیے اپنے حریف پر حملے میں پہل کرنا ایک ایسا حل ہے، جسے اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے اور یہ ایک قابل قبول حل ہوتا ہے۔‘‘
شمالی کوریا میں اسی مہینے اس کمیونسٹ ریاست کے بانی کم اِل سُنگ کا 110 واں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔ کم اِل سُنگ موجودہ ملکی رہنما کم جونگ اُن کے دادا تھے۔ کمیونسٹ کوریا کے وجود میں آنے کے بعد سے وہاں اقتدار اسی خاندان کے پاس ہے۔
شمالی کوریا میں ایسے سالانہ دن عام طور پر بہت بڑی فوجی پریڈوں، بڑے ہتھیاروں کے تجربات یا سیٹلائٹ لانچ کر کے منائے جاتے ہیں۔
ر ب / م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)