شینزو آبے کے قتل کے بعد انتخابات میں حکمراں جماعت کی کامیابی
11 جولائی 2022جاپان کے آنجہانی سابق وزیر اعظم شینزو آبے کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے اتوار کے روز ہونے والی پارلیمانی ووٹنگ میں مکمل اکثریت حاصل کر لی ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکمراں جماعت ایل ڈی پی نے ایوان بالا کی 125 نشستوں میں سے نصف سے زیادہ، 63 نشستیں حاصل کر لی ہیں۔
حکمران قدامت پسند بلاک میں ایل ڈی پی کی اتحادی جماعت کومیتو بھی شامل ہے اور اب دونوں کی ملا کر اسمبلی میں 75 نشستیں ہو گئی ہیں۔
اس کامیابی پر وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا، "یہ اہم ہے کہ ایک ساتھ مل کر ان انتخابات میں ہم اس وقت فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جب تشدد نے انتخابات کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔"
آبے کے قتل کے بعد ایل ڈی پی کو اپنی حمایت میں اضافے کی توقع تھی۔ 67 سالہ ایک ووٹر ساکائے فوجیشیرو نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا، "ہم نے مسٹر آبے کو کھو دیا ہے۔ میں چاہوں گا کہ ایل ڈی پی زیادہ ووٹ حاصل کرے تاکہ وہ ملک کو مستحکم طریقے سے چلا سکیں۔"
گزشتہ ہفتے ہی رائے عامہ کے جائزوں سے معلوم ہوا تھا کہ ایل ڈی پی اکثریت کے لیے لازمی نصف نشستوں سے بھی کم سیٹوں پر جیت رہی ہے۔ اس کے بعد ایک تازہ ترین پولز نے یہ پیش گوئی کی کہ اتوار کے روز ہونے والے ووٹ سے فومیو کشیدا کی اقتدار پر گرفت اور مضبوط ہو جائے گی۔
اس کامیابی سے وہ آئندہ تین برس کے لیے مزید بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔ تاہم اس کے باوجود قدامت پسند وزیر اعظم کو بڑھتی ہوئی قیمتوں اور توانائی کی قلت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ موسم گرما کی ابتدائی دنوں میں گرمی کی شدید لہر نے بجلی کے بحران کو پہلے کھڑا کر دیا ہے۔
آبے کے قتل پر پولیس نے حفاظتی خامیوں کو تسلیم کر لیا
گزشتہ ہفتے سابق وزیر اعظم شینزو آبے کو انتخابی مہم کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا اور اس حوالے سے جاپانی حکام نے مہم کے دوران ان کی "سکیورٹی اور حفاظتی اقدامات میں دشواریوں" کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس نے اس کی جامع تحقیقات کا بھی وعدہ کیا ہے۔
نارہ کے مقامی پولیس سربراہ ٹومو آکی اونیزوکا نے ہفتے کے روز ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا، ’’سن 1995 میں جب سے میں ایک پولیس افسر بنا ہوں ان تمام برسوں میں، اس سے بڑا کوئی افسوس یا کوئی پچھتاوا نہیں ہوا۔"
پولیس نے قتل کے ملزم کا سامان ضبط کرنے کا اعلان کیا، جس میں ایک موٹر سائیکل اور ایک گاڑی شامل ہے۔ 41 سالہ قاتل نے بتایا کہ اس نے حملہ کرنے میں استعمال ہونے والے گھر میں تیار کیے گئے اس ہتھیار کا تجربہ کرنے کے لیے گاڑی سے حاصل شدہ لکڑی کے تختوں کو استعمال کیا۔
اس نے یہ بھی بتایا کہ حملے کی منصوبہ بندی میں مہینوں کا وقت لگا۔ شوٹر نے یہ بھی کہا کہ آبے کے ایک خاص مذہبی گروپ سے مبینہ طور پر روابط تھے اور اسی وجہ سے اس نے ان پر حملہ کیا۔ ملزم نے اسی مذہبی گروپ کو اپنی ماں کی مالی پریشانیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جی 20 میٹنگ کے سلسلے میں خطے میں ہیں اور پیر کو وہ ٹوکیو پہنچیں گے تاکہ وہ ذاتی طور پر آبے کی موت پر اپنے ملک کی جانب سے تعزیت پیش کر سکیں۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک بھی اس وقت جاپان میں ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ناگاسا کی میں جوہری حملے کی یادگار کا دورہ کیا اور وہ بھی پیر کو ٹوکیو میں ہوں گی۔
ص ز/ ع ا (اے ایف پی، رؤٹرز)