1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کا بیت اللہ محسود کے رشتہ داروں پر جاسوسی کا شبہ

22 اگست 2009

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی طالبان نے بیت اللہ محسود کے قریبی رشتہ داروں کو امریکہ کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/JGPE
رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو ہونے والے ایک مبینہ ڈرون حملے میں بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی اطلاعات ہیںتصویر: AP

پاکستانی اور امریکی حکام کو یقین ہے کہ رواں ماہ کے پہلے ہفتے ہیں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود ہلاک ہو چکے ہیں۔ بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد تحریک طالبان میں پھوٹ پڑنے اور محسود کی جانشینی کے جھگڑے میں اب تک کئی طالبان کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔ طالبان کی جانب سے کسی بھی خبر کی تصدیق نہیں کی گئی بلکہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت سمیت تنظیم میں جھگڑے اور کمانڈروں کی ہلاکت جیسی تمام خبروں کی مسلسل تردید کی جاتی رہی ہے۔

اب سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے سامنے آنے والی تازہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی طالبان نے بیت اللہ محسود کے خاندان کے کئی افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔ ان افراد پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے امریکی حکام کو اس گھر میں بیت اللہ محسود کی موجودگی کی معلومات فراہم کی جس کے بعد امریکی ڈرون طیارے نے وہاں میزائل برسائے۔

Pakistans Innenminister Rehman Malik auf PK zum Tod des Talibanführers Mehsud
پاکستانی حکومت نے بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی کئی مرتبہ تصدیق کی ہےتصویر: AP

ایک خفیہ ادارے کے سنیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ طالبان کی جانب سے گرفتار کئے جانے والے افراد میں بیت اللہ محسود کے سسر اکرام الدین محسود، اکرام الدین کا ایک بیٹا، ایک بھائی اور ایک بھتیجا شامل ہیں۔ انٹیلی جنس اہلکار کا کہنا ہے کہ ان افراد کو دو روز قبل جنوبی وزیرستان کے علاقے ساراروگھا کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔

روان ماہ کی پانچ تاریخ کو بیت اللہ محسود کے سسر اکرام الدین کے گھر پر ہونے والے ڈرون حملے میں بیت اللہ محسود کی بیوی اور کئی گارڈز ہلاک ہو گئے تھے بعد میں بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی اطلاعات بھی سامنے آنے لگی تھیں۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بعد طالبان نے کئی افراد کو امریکہ کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔

علاقے میں موجود خفیہ ادارے کے ایک اور شخص نے بھی ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا : ’’بیت اللہ محسود کے معدے میں تکلیف تھی اس لئے اکرام الدین کے بھائی اسلام الدین جو مقامی ڈاکٹر ہیں اور اکرام الدین کے پڑوس میں ہی رہائش پزیر تھے، کو بلایا گیا۔ ان کے جانے کے کچھ ہی دیر بعد وہاں میزائل حملہ ہو گیا۔ طالبان کو شبہ ہے کہ ان کے سربراہ کی ہلاکت کے لئے معلومات پہنچانے والے بیت اللہ محسود کے قریبی ساتھی اور رشتہ داروں ہی میں سے کچھ لوگ تھے۔ اسی لئےطالبان نے بیت اللہ محسود کے ڈرائیور کو بھی اس حملے کے لئے امریکہ کو معلومات فراہم کرنے پر کے شبہ میں ہلاک کر دیا تھا۔‘‘

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان