1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طیارہ جان بوجھ کر گرایا گیا، دوسرے بلیک باکس سے ثابت ہو گیا

افسر اعوان3 اپریل 2015

فرانس میں گِر کر تباہ ہونے والے جرمن ونگز کے مسافر طیارے کا دوسرا بلیک باکس گزشتہ روز مل گیا تھا۔ فرانسیسی ماہرین کے مطابق اس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے بھی یہ ثابت ہو گیا ہے کہ معاون پائلٹ نے طیارہ جانتے بوجھتے تباہ کیا۔

https://p.dw.com/p/1F2OM
تصویر: Reuters/Pelissier

اس طیارے کی تباہی کی تحقیقات کرنے والی فرانسیسی ماہرین کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ’’ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ کاک پِٹ میں موجود پائلٹ نے طیارے کو 100 فٹ کی بلندی تک لانے کے لیے جہاز کے آٹو پائلٹ نظام کا استعمال کیا۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’طیارے کی بلندی کم ہونے کے عمل کے دوران پائلٹ نے کئی مرتبہ خودکار نظام کی سیٹنگز میں تبدیلیاں کیں تاکہ جہاز کی رفتار کو بڑھایا جا سکے۔‘‘

جرمنی کی قومی ایئرلائن لفتھانزا کی ذیلی کمپنی جرمن وِنگز کا مسافر طیارہ منگل 24 مارچ کو بارسلونا سے جرمن شہر ڈسلڈورف واپس آتے ہوئے ایلپس پہاڑی سلسلے کے فرانسیسی علاقے میں گِر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس جہاز پر مسافروں اور عملے سمیت 150 افراد سوار تھے جو تمام کے تمام ہلاک ہو گئے۔ ماہرین کے مطابق تباہی کے وقت طیارے کی رفتار 700 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور پہاڑ سے ٹکرانے پر اس میں سوار تمام لوگ فوری طور پر ہلاک ہو گئے۔ طیارے پر نصف سے زیادہ جرمن شہری سوار تھے جبکہ 50 سے زائد مسافر ہسپانوی شہری تھے۔

تباہی کے وقت طیارے کی رفتار 700 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور پہاڑ سے ٹکرانے پر اس میں سوار تمام لوگ فوری طور پر ہلاک ہو گئے
تباہی کے وقت طیارے کی رفتار 700 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور پہاڑ سے ٹکرانے پر اس میں سوار تمام لوگ فوری طور پر ہلاک ہو گئےتصویر: French Interior Ministry/DICOM/Y. Malenfer via Reuters

قبل ازیں طیارے کے کاک پِٹ میں ہونے والی بات چیت کو ریکارڈ کرنے والے بلیک باکس کا حصہ ’کاک پِٹ وائس ریکارڈر‘ مل گیا تھا۔ اس سےحاصل ہونے والی معلومات سے تحقیقات کرنے والے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ طیارے کے معاون پائلٹ آندریاز لوبِٹس نے جانتے بوجھتے اس جہاز کو تباہ کیا تھا۔ ان معلومات کے مطابق پائلٹ کے کاک پٹ سے باہر جانے پر لوبٹس نے دروازہ اندر سے لاک کر لیا تھا اور پھر طیارے کی بلندی کم کرتے ہوئے اسے تباہ کر دیا تھا۔ اب بلیک باکس کے دوسرے حصے سے حاصل ہونے والی معلومات نے اس بات کو ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے۔

’لوبِٹس نے انٹرنیٹ پر خودکشی اور ’کاک پِٹ ڈور‘ جیسے الفاظ تلاش کیے‘

دوسری جانب جمعرات دو اپریل کو جرمن استغاثہ کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ معاون پائلٹ آندریاز لوبِٹس نے انٹرنیٹ پر خودکشی اور ’کاک پِٹ ڈور‘ کے بارے میں معلومات تلاش کی تھیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق لوبٹس نے کاک پٹ کے دروازے کی سکیورٹی اور خودکشی کرنے کے طریقوں کے بارے میں یہ معلومات طیارے کی تباہی سے کئی ہفتے قبل انٹرنیٹ پر تلاش کی تھیں۔ یہ بات لوبٹس کے اپارٹمنٹ سے ملنے والے اس کے ٹیبلٹ کمپیوٹر کی ہسٹری سے معلوم ہوئی۔

جرمن استغاثہ کی طرف سے یہ بھی بتایا جا چکا ہے کہ کئی برس قبل لوبٹس میں ’خودکشی‘ کے رجحان کی تشخیص کی گئی تھی۔ تاہم یہ تشخیص لوبٹس کے پائلٹ بننے سے قبل کے دور میں ہوئی تھی۔