عمران خان کا گرفتاری کے بعد عدالتوں میں مصروف دن
10 مئی 2023پاکستان تحریک انصاف کے زیر حراست سربراہ عمران خان کے لیے بدھ کا دن عدالتی کارروائیوں کے حوالے سے خاصا مصروف رہا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ سے ان کی گرفتاری کے صرف ایک روز بعد احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کا آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ اس سے قبل بدھ ہی کے روز اسلام آباد کی ایک ضلعی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم پر فرد جرم عائد کی جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیریان وائٹ کیس میں عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
القادر ٹرسٹ کیس : عمران خان گرفتار ملک ریاض کی باری کب آئے گی؟
عمران خان احتساب عدالت میں
عمران خان کو جس القادر ٹرسٹ کیس میں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، اس کی سماعت بدھ کو احتساب عدالت کے جج بشیر احمد نے کی۔ نیب حکام نے عمران خان سے تفتیش کے لیے ان کےچودہ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تاہم احتساب عدالت نے سماعت کے بعد آٹھ دن کا ریمانڈ دیا۔ عدالت نے اس مقدمے میں عمران خان کو سترہ مئی کو دوبارہ طلب کیا ہے۔
توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد
اس سے قبل اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر بطور وزیر اعظم ریاستی تحائف فروخت کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔ خان پر یہ فرد جرم اکتوبر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس فیصلے کے بعد عائد کی گئی، جس میں انہیں 2018 اور 2022 کے درمیان غیر قانونی طور پر سرکاری تحائف فروخت کرنے کا مرتکب پایا گیا اور نومبر میں ہونے والے اگلے انتخابات تک انہیں عوامی عہدہ رکھنے سے روک دیا گیا۔ عمران خان نے عدالت میں ان الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
اس مقدمے میں عمران خان کے خلاف درخواست گزار مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نے''ملک کا امن داؤ پر لگا دیا ہے۔‘‘ ان کا اشارہ اس احتجاج کی طرف تھا، جو عمران خان کی منگل کے روز گرفتاری کے بعد سے ملک بھر میں جاری ہے۔
بدھ کے روز پشاور میں سکیورٹی فورسز اور پی ٹی آئی کے حامی مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے، اس سے قبل منگل کو ہونے والی جھڑپوں کے دوران بھی ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔ خیال رہے کہ عمران خان کے حامیوں نے ان کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
ٹیریان وائٹ کیس
بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ اس سے قبل اس مقدمے کے ناقابل سماعت قرار دیے جانے سے متعلق دو ججوں کی رائے پر مشتمل فیصلہ عدالت کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔
ہائیکورٹ کے ترجمان کی طرف سے جاری کیے گئے ایک اعلامیے کے مطابق، ''درخواست پر فیصلہ تیس مارچ کو محفوظ کیا گیا اور کازلسٹ کے اجرا اور فریقین کو اطلاع دیے بغیر دو ججز کی رائے اپ لوڈ کی گئی۔‘‘
اس اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ دو ججوں کی رائے عدالتی فیصلہ نہیں، اس لیے کیس کی دوبارہ سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دیا جارہا ہے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ویب سائٹ پر فیصلہ اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹیریان وائٹ کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے اس کیس کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا اوردونوں ججوں نے اپنا اکثریتی فیصلہ ویب سائٹ پر جاری کر دیا تھا۔ تاہم اب اس فیصلے کو وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ش ر، ع ت (روئٹرز)