عوامیت پسندی سے ہٹلر جیسے ’نجات دہندگان‘ کا خطرہ: پوپ فرانسس
22 جنوری 2017امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے تناظر میں اسپین کے ایک اخبار ’ایل پائیس‘ کو دیے ایک گھنٹے کے طویل انٹرویو میں پاپائے اعظم نے پناہ کے لیے یورپی ممالک کا رخ کرنے والے تارکین وطن کو داخلے سے روکنے کے لیے سرحدوں پر دیواریں کھڑی کرنے اور خار دار تاریں لگانے کی سوچ کی مذمت کی۔
پوپ کا کہنا تھا کہ بحران یقیناﹰ پریشانیوں اور خدشات کو جنم دیتے ہیں تاہم اُن کے نزدیک یورپی مفہوم میں عوامیت پسندی کی مثال سن 1933 کا جرمنی ہے۔ پوپ نے مزید کہا، ’’یہ وہ وقت تھا جب جرمنی کو ایک ایسے لیڈر کی تلاش تھی جو اُسے اُس کی شناخت واپس دلا سکے۔ تب اڈولف ہٹلر نامی ایک چھوٹے قد کے شخص نے کہا کہ وہ ایسا کر سکتا ہے۔‘‘
پوپ فرانسس نے اسپین کے اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ہٹلر چور راستے سے نہیں آیا تھا۔ پوپ کا کہنا تھا، ’’ہٹلر کو عوام نے منتخب کیا تھا اور پھر اُسی نے اپنی قوم کو تباہ کر دیا۔‘‘ کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا کے مطابق اُس وقت جرمن بھی دیواریں کھڑی کر کے اور باڑیں لگا کر خود کو باہر سے آنے والوں سے محفوظ رکھنا چاہتے تھے تاکہ اُن کی شناخت قائم رہ سکے۔
پوپ کا کہنا تھا کہ اس تناظر میں جرمنی کی مثال دینا اس لیے موزوں ہے کیونکہ ہٹلر نے جرمن عوام کی شناخت کو بگاڑ دیا تھا اور اس سے جو نتائج نکلے اُن سے سب آگاہ ہیں۔
پاپائے اعظم نے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق سوال پر جواب میں کہا کہ فی الحال ٹرمپ کے بارے میں کوئی بھی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہو گا۔