فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش، پانچ تارکین وطن ہلاک
23 اپریل 2024فرانسیسی پولیس ذرائع کی جانب سے منگل کو بتایا گیا کہ فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کیے لیے چینل کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران ایک بچے سمیت کم از کم پانچ تارکین وطن راتوں رات ہلاک ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بولوں سر-میر کے ریزورٹ کے قریب ویمیروکس قصبے میں ساحل سمندر کے پاس ہونے والی اموت کن حالات میں ہوئی یہ فوری طور پر واضح نہیں ہے۔
یہ حالیہ واقعہ ہے لیکن تارکین وطن، جن میں زیادہ تر مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں، برطانیہ میں ایک بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ اس خطرناک سمندری گزرگاہ کا سفر اختیار کرتے ہیں۔
27 تارکین وطن کی ہلاکت، فرانس کا نگرانی بڑھانے کا اعلان
3 مارچ کو، فرانس کے شمالی ساحل سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر، ایک آرمل کنال میں مہاجرین کی گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی ایک کشتی کے الٹنے سے سات سالہ بچی ڈوب کر ہلاک ہو گئی تھی۔
برطانیہ پہنچنے کی کوشیش کرنے والے افراد ساحل پر پکڑے جانے کے خوف سے آبی گزرگاہوں کے لیے کشتیوں پرسوار ہوتے ہیں، فروری کے اواخر میں بھی ایسی ہی کوشش کے دوران ایک بائیس سالہ ترک شخص کی موت ہو گئی تھی اور دو اور افراد کیلے کے قریب چینل میں لاپتہ ہو گئے تھے۔ جنوری میں، ایک چودہ سالہ شامی سمیت پانچ افراد ویمیریکس میں اس وقت ہلاک ہوئے تھے جب انہیں ساحل سے دور ایک کشتی تک پہنچنے کے لیے ٹھنڈے سمندری پانی سے گزرنا پڑا تھا۔ فرانسیسی حکام کے مطابق، گزشتہ سال بارہ تارکین وطن انگلش چینل کو عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ٹرکوں سے چھلانگ لگا کر، برطانیہ پہنچنے کی کوشش: تارکین وطن کا کیا بنے گا؟
برطانوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام نے رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں جنوب مشرقی انگلینڈ میں چھوٹے جہازوں میں ساحلوں پر اتر کر چینل عبور کرنے والے 5,373 تارکین وطن کے خلاف کارروائی کی۔
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک کی حکومت کو بارڈر عبور کرنے والوں کی تعداد کو روکنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے، بالخصوص اس وجہ سے بھی جو برطانیہ نے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد امیگریشن کے لیے سخت رویہ اپنانے کے حوالے سے وعدہ کیا تھا۔
برطانیہ جانے کی غیر قانونی کوشش میں درجنوں مہاجرین ڈوب کر ہلاک
تارکین وطن کی حالیہ ہلاکتوں کی خبر برطانیہ کی حکومت کے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے روانڈا بھیجنے کے منصوبے کو پارلیمنٹ سے منظوری ملنے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی۔
اقوام متحدہ اور یورپ کے اعلیٰ ترین حقوق کے ادارے اس قانون سازی کو غیر انسانی اور ظالمانہ قراردے رہے ہیں اور انہوں نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس منصوبے کو ترک کر دے۔
ف ن/ ک م (اے ایف پی)