فرانس کی قیادت والی یورپی یونین نہیں چاہیے، ہنگری
29 جولائی 2018جرمن اخبار بلڈ سے بات چیت میں اوربان نے کہا، ’’ہمیں اس سے قبل اتنے فیصلہ کن انتخابات کا سامنا کبھی نہیں ہوا۔‘‘
انہوں نے فرانسیسی صدر امانویل ماکروں کا نام لیے بغیر کہا، ’’جرمن شہریوں کو آنکھیں کھلی رکھنا چاہییں۔ یہاں ایک فرانسیسی تصور ہے، جس کا بنیادی طور پر مطلب یہ ہے کہ جرمن پیسے سے یورپ کی قیادت فرانس کرے۔‘‘
میرکل جیسی پالیسی ہوتی تو ملازمت سے فارغ کر دیا جاتا، اوربان
مہاجرت پر نیا عالمی معاہدہ دنیا کے لیے ’خطرہ’ ہے، ہنگری
ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ ایسی چیز ہے، جسے میں مسترد کرتا ہوں۔ ہمیں ایسی یورپی یونین نہیں چاہیے، جس کی قیادت فرانس کرے۔ تمام یورپی شہریوں کی بات سنی جانا چاہیے اور ہمیں اب کسی بھی بڑے فیصلے سے قبل یورپی انتخابات کا انتظار کرنا چاہیے۔ یعنی امیگریشن اور بجٹ جیسے معاملات سے متعلق کوئی بھی پالیسی بنانے سے قبل ہمیں یورپی عوام کی رائے جاننا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں وکٹور اوربان تیسری مدت کے لیے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔ اپنی انتخابی مہم میں انہوں نے مہاجرین سے متعلق سخت اور متنازعہ بیانات دیے تھے اور ان کی حکومت کئی دفعہ یورپی کمیشن کو مہاجرین کی تقسیم کے منصوبے پر تنقید کا نشانہ بنا چکی ہے۔
یورپی یونین نے حالیہ کچھ عرصے میں ہنگری کے خلاف متعدد قانونی اقدامات کیے ہیں۔ یورپی یونین کا موقف ہے کہ ہنگری کی مہاجرین سے متعلق پالیسی یورپی یونین کے سیاسی پناہ سے متعلق ضوابط سے منطبق نہیں ہے۔
اوربان سن 2015ء میں جرمن چانسلر میرکل کی جانب سے مہاجرین دوست پالیسی اپنانے اور بڑی تعداد میں مہاجرین کو جرمنی میں پناہ دینے کے بعد سے میرکل کو تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہنگری نے اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق عالمی معاہدے سے بھی علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ ہنگری کا موقف تھا کہ یہ معاہدہ ’دنیا کے لیے خطرناک‘ ہے اور اس ڈیل سے غیرقانونی تارکین وطن کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
ع ت، ع الف (اے ایف پی)