فزکس کا نوبل انعام جاپانی، جرمن اور اطالوی سائنسدانوں کے نام
5 اکتوبر 2021سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں اس انعام کا فیصلہ کرنے والی جیوری نے منگل پانچ اکتوبر کے روز اعلان کیا کہ ان تینوں ماہرین کو مشترکہ طور پر یہ انعام آب و ہوا کے مختلف ماڈلز اور فزیکل سسٹمز کی تفہیم کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیسن کا نوبل پرائز: ڈیوڈ جولیئس اور اردم پاتاپوتیان کے نام
جاپانی نژاد امریکی سیُوکُورو مانابے اور جرمنی کے کلاؤس ہاسل مان مشترکہ طور پر مختلف ماحولیاتی ماڈلز پر تحقیق کے لیے اس معتبر عالمی اعزاز کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ ان دونوں کو مشترکہ طور پر امسالہ نوبل انعام کے ساتھ ملنے والی نقد رقم کا نصف حصہ دیا جائے گا۔
جیوری کے فیصلے کے اعلان میں یہ بھی کہا گیا کہ مانابے اور ہاسل مان کی مشترکہ ریسرچ زمین کی آب و ہوا سے متعلق چند ایسی بنیادی معلومات اور اس پر اثر انداز ہونے والے ایسے انسانی عوامل سے متعلق ہے، جن کا سائنسی طور پر سامنے لایا جانا ایک انقلابی پیش رفت ہے۔
کیمیا کا نوبل انعام حاصل کرنے والی پانچویں خاتون
بدنظمی میں نظم کی تلاش
ان تینوں ماہرین طبیعیات کی ریسرچ کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی تحقیق سے بظاہر بدنظم سمجھے جانے والے طبیعیاتی حقائق اور عوامل میں ایسا نظم تلاش کیا، جس کی مدد سے فطرت کی بہت متنوع قوتوں کے پیچیدہ نظام کو سمجھنے میں مدد ملے گی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے عمل کو بھی بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا۔
اطالوی سائنس دان جارجیو پاریسی کو یہ اعزاز فزیکل سسٹمز میں خرابی، اتار چڑھاؤ اور بے ترتیب مادوں اور بے ترتیب عوامل کے نظریے سے متعلق ان کے دور رس تحقیقی کام کے اعتراف میں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
فزکس کے شعبے میں نوبل انعام ایک خاتون سائنسدان کے نام
پاریسی کو اس انعام کے ساتھ ملنے والی رقم کا نصف حصہ ملے گا۔ ان کی تحقیق کی اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے مختلف طبیعیاتی نظاموں میں اتار چڑھاؤ اور ظاہری بدنظمی کے مابین جس ربط کو دریافت کیا، اس کو بنیاد بنا کر مختلف فزیکل سسٹمز کو ایٹم سے لے کر سیاروں تک کی سطح پر بھی سمجھا جا سکتا ہے۔
نصف صدی سے بھی زیادہ عرصے تک سائنس کی خدمت
جن تین سائنس دانوں کو اس سال کا فزکس کا نوبل انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں سے ہر ایک نے اپنی زندگی کا تقریباﹰ نصف صدی یا اس سے بھی کہیں زیادہ طویل عرصہ طبیعیاتی تحقیق کرتے ہوئے گزارا۔
فزکس کا نوبل انعام تین جاپانی نژاد سائنسدانوں کے نام
بنیادی طور پر جاپان سے تعلق رکھنے والے اور اب امریکا میں مقیم مانابے کی عمر اس وقت 90 برس ہے جبکہ جرمن ماہر طبیعیات کلاؤس ہاسل مان اس وقت 89 برس کے ہیں۔ ان تینوں ماہرین میں سے اٹلی کے پاریسی کی عمر سب سے کم ہے، مگر وہ بھی اب 73 برس کے ہو چکے ہیں۔
اس سال کے انعام یافتگان کے طور پر ان تینوں ماہرین کو نوبل گولڈ میڈلز کے علاوہ مشترکہ طور پر 10 ملین سویڈش کرونے کی نقد رقم بھی دی جائے گی، جو 1.14 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ بنتی ہے۔
م م / ک م (اے پی، روئٹرز)