1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف تشدد: اسرائیلی شہریوں پر امریکی پابندیاں

18 جولائی 2024

یہ نئی پابندیاں بیس سے زائد اسرائیلی افراد یا تنظیموں پر امریکہ کی طرف سے پہلے سے عائد مالی پابندیوں کے علاوہ ہیں۔ غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/4iSYh
اکتوبر میں غزہ جنگ کے کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضفہ دیکھنے میں آیا ہے
اکتوبر میں غزہ جنگ کے کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضفہ دیکھنے میں آیا ہےتصویر: Mamoun Wazwaz/APA Images/ZUMAPRESS/picture alliance

امریکہ نے  مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں کرنے والے اسرائیلیوں  کے خلاف نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان افراد کا احتساب کرے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا، ''یہ معاملہ تشدد میں اضافے کے ایک وسیع رجحان سے متعلق ہے، جسے ہم افسوس کے ساتھ گزشتہ مہینوں کے دوران  دیکھتے آ رہے ہیں اور اس حوالے سے لوگوں کو جواب دہ ٹھہرانے کے لیے اسرائیل کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

اکثر اوقات اسرائیلی فوج کو ان پر تشدد یہودی آبادکاروں کی پشت پناہی کے الزامات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے
اکثر اوقات اسرائیلی فوج کو ان پر تشدد یہودی آبادکاروں کی پشت پناہی کے الزامات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہےتصویر: Ali Sawafta/REUTERS

ملر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت  نے''مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد پر قابو پانے کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں، جن میں کچھ مجرموں کی گرفتاری شامل ہے، لیکن یہ اقدامات کافی نہیں ہیں۔‘‘

نئی امریکی پابندیوں کے نتیجے میں  بعض اسرائیلی شہری اور ان کے رشتے دار امریکہ میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

ان پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں اسرائیلی دفاعی افواج کا سابق اہلکار ایلور ازاریا بھی شامل ہے، جسے 2016ء میں ایک زخمی فلسطینی کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے جرم میں نو ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

امریکی قانون کے مطابق پابندیوں کی زد میں آنے والے دیگر افراد کے ناموں کی عوامی سطح پر نشان دہی نہیں کی گئی۔

اسرائیل نے 1967میں مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا، جو اب تک جاری ہے
اسرائیل نے 1967میں مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا، جو اب تک جاری ہےتصویر: Jaafar Ashtiyeh/AFP/Getty Images

پچھلے سال اکتوبر میں عسکریت پسند فلسطینی گروپ حماس کے اسرائیل میں ایک دہشت گردانہ حملے اور اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی میں جوابی فوجی حملوں کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

فلسطینی شہریوں کے خلاف تشدد کے الزامات کے نتیجے میں یہ نئی پابندیاں 20 سے زائد اسرائیلی افراد یا تنظیموں پر امریکہ کی طرف سے پہلے سے عائد کردہ مالی پابندیوں کے علاوہ  ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے 1967 سے مغربی کنارے پر قبضے کے بعد سے وہاں یہودی آباد کاروں کے لیے بنائی گئی غیر قانونی بستیوں پر بھی امریکہ نے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

ش ر⁄ م ا، م م (اے ایف پی)

ویسٹ بینک میں پرتشدد نقل مکانی کے خوف میں جیتے فلسطینی