قدرتی آفات اور ہالی ووڈ کی فلمیں
امریکی فلم انڈسٹری نے ماضی میں بھی تاریخی موضوعات اور قدرتی آفات پر فلمیں تخلیق کی ہیں۔ ایسی فلموں کی شائقین اور ناقدین نے بہت زیادہ پذیرائی کی ہے۔
تھائی لینڈ کی غار سے نوعمر بچوں کی بازیابی
تھائی لینڈ میں ایک غار کے اندر سے کم سن بچوں کی بازیابی یوں تو حال ہی میں کی گئی ہے لیکن یہ انسانی زندگی کا ایک بہت بڑا حقیقی ڈرامہ ہے۔ ہالی ووڈ انڈسٹری کی فلم کمپنی پیور فلِکس کے چیف ایگزیکٹو افسر مائیکل اسکاٹ نے اسے ایک بہت بڑا واقعہ قرار دیتے ہوئے اس میں مشہور اداکاروں کے ساتھ فلم بنانے کا عندیہ دیا ہے۔ تھائی بچوں نے میڈیا کوریج پر بھی ناپسندیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایک تباہ شدہ شہر
سن 1936 میں بنائی گئی فلم ’اے ڈیسٹرائیڈ سٹی‘ حقیقت میں سان فرانسسکو میں آنے والے زلزلے پر مبنی فلم تھی۔ اس فلم میں کلارک گیبل اور جینٹ میکڈانلڈ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ یہ زلزلہ سن 2006 میں آیا تھا اور اس فلم میں عکاسی حقیقت کے نزدیک تھی۔
دی ہنڈنبرگ: زیپلِن شعلوں کی لپیٹ میں
لیجنڈری ایئر شپ ہنڈنبرگ دو منزلہ کم وزن کا لگژری ہوائی جہاز تھا جو بحر اوقیانوس کے آرپار کئی مرتبہ سفر کر چکا تھا۔ یہ برازیل اور امریکا کے درمیان سفر پرواز کرتا تھا۔ چھ مئی سن 1937 کو اس میں آگ لگی اور اس کے ہائیڈروجن ٹینک کے پھٹنے سے جو آگ لگی، اُس کی وجہ سے پینتیس مسافر ہلاک ہوئے۔ پینسٹھ شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے پر ہدایتکار رابرٹ وائز نے سن 1975 میں فلم بنائی تھی۔
اپالو تیرہ: ایمرجنسی کال فرام اسپیس
اپالو تیرہ کے حادثے پر مبنی یہ فلم سن 1995 میں بنائی گئی تھی۔ اس میں مرکزی کردار مشہور اداکار ٹام ہینکس نے ادا کیا تھا۔ اپالو تیرہ چاند پر اترنے کے سفر میں تھا کہ آکسیجن کا ٹینک پھٹ گیا۔ یہ حادثہ سن 1970 میں ہوا تھا اس فلم کی تیاری میں خلابازوں نے معاونت کی تھی۔
ٹائی ٹینِک کی غرقابی
دنیا کے اُس وقت کے سب سے بڑے لگژری بحری جہاز ٹائی ٹینِک سن 1912 میں اپنے اولین سفر میں حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں بائیس سو میں سے ڈیڑھ ہزار سے زائد مسافر ڈوب کر ہلاک ہوئے تھے۔ اس جہاز پر یادگار فلم سن 1997 میں ہدایتکار جیمز کیمرون نے بنائی تھی اور اسے گیارہ آسکر ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔
لیجنڈ میراکل: اندھیرے میں ڈرامہ
سن 1963 میں لوہے کی کان کے منہدم ہونے سے گیارہ کان کن اس میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ ان کو دو ہفتے کی جدوجہد کے بعد نکالا گیا۔ اس واقعے پر جرمن ٹیلی وژن پر سن 2003 میں دو قسطوں پر ڈرامہ فلم تیار کی گئی۔ اس ڈرامہ فلم کو گیارہ ملین افراد نے دیکھا تھا۔
ورلڈ ٹریڈ سنٹر: اٹیک آن سوشل آرڈر
امریکا میں ستمبر گیارہ یا نائن الیون کے دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں یہ فلم بنائی گئی تھی۔ اس میں نکولس کیج نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ ہدایتکار اولیور اسٹون کی فلم سن 2006 میں ریلیز ہوئی تھی۔
نتاشا کمپوش کی سچی کہانی
سن 1998 میں ایک آسٹرین لڑکی کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ وہ آٹھ برس تک اغوا کار کے قبضے میں رہی اور اٹھار برس کی عمر میں وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوئی۔ یہ فلم نتاشا کمپوش کی حقیقی زندگی پر مبنی ہے۔ اس بہادر لڑکی کی فرار پر مبنی کتاب سن 2010 میں شائع ہوئی اور سن 2013 میں اُس پر فلم بنائی گئی۔
کان کنوں کی بازیابی
سن 2010 میں لاطینی امریکی ملک پیرو کی ایک کان میں تینتیس کان کن ایک کان کے منہدم ہونے کے باعث محبوس ہو کر رہ گئے تھے۔ اس واقعے پر مبنی فلم ’دی تھرٹی تھری‘ سن 2015 میں بنائی گئی اور انتونیو بینڈراس نے اس سنسنی خیز فلم میں مرکزی کردار ادا کیا۔
ہڈسن میں معجزہ
سن دو ہزار نو میں ایک ایئر بس ہوائی جہاز کو نیویارک ایئر پورٹ سے اڑان بھرنے کے فوری بعد پرندوں کے انتہائی بڑے غول کا سامنا کرنا پڑا اور اُس کے دونوں انجن ناکارہ ہو گئے۔ ہوائی جہاز کے پائلٹ نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے اس کو دریائے ہڈسن میں اتار لیا اور پچپن مسافروں کو بچا لیا۔ اس حیران کن واقعے پر فلم ’سَلی‘ سن 2016 میں بنائی گئی اور اس میں مرکزی اداکار ٹام ہینکس نے ادا کیا۔
واتو ووٹ: یک جہتی کا فروغ
کینیا میں مسلمان شدت پسندوں کے حملے پر بنائی گئی اس فلم کی ہدایتکارہ جرمنی سے تعلق رکھنے والی کاتیا بن راتھ تھیں۔ سن 2017 میں اس فلم کو اسٹوڈنٹ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
ڈیز اِن اینٹیبی
سن 1976 میں ایک ہوائی جہاز کو اغوا کر کے یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا کے ہوائی اڈے پر پہنچایا گیا تھا۔ اس ہوائی جہاز پر ڈھائی سو مسافر سوار تھے۔ اس ہوائی جہاز کے اغوا پر فلم خوصے پاڈیہا نے بنائی تھی۔