1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتعراق

قرآن نذر آتش، عراقی مظاہرین کا ڈینش سفارتخانے کی طرف مارچ

23 جولائی 2023

سویڈن کے بعد ڈنمارک میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو نذر آتش کیے جانے کی وسیع سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ سویڈن مسلمانوں کے خلاف ’جنگ‘ کی طرف جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4UHYw
Themenpaket | Irak Protest Botschaft Schweden
عراقی مظاہرین کا ڈینش سفارتخانے کی طرف مارچتصویر: AHMED SAAD/REUTERS

عراق میں سینکڑوں افراد نے ڈنمارک میں قرآن  نذر آتش کیے جانے کے خلاف مظاہرے کے دوران بغداد کے گرین زون میں گھسنے کی کوشش کی، جہاں ڈنمارک کا سفارت خانہ واقع ہے۔ عراقی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو بھاری قلعہ بند علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے قریبی پلوں کو بند کر دیا۔ بغداد میں احتجاجی مظاہرے کا انعقاد حکمران جماعتوں کی طرف سے کیا گیا، جس میں ہزاروں عراقیوں کے ساتھ ساتھ کئی مسلح گروپوں نے بھی شرکت اور  ان میں سے بہت سے ایران کے قریب ہیں۔

قرآن سوزی: بغداد میں سویڈش سفارت خانہ نذر آتش

پولیس نے گرین زون میں گھسنے میں کامیاب ہونے والے مظاہرین کے ایک چھوٹے سے گروپ کو پسپا کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس بھی استعمال کی۔  قبل ازیں جمعے کے روز ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ایک الٹرا نیشنلسٹ گروپ نے عراقی سفارت خانے کے بالکل قریب اسلام کی مقدس کتاب قرآن کا ایک نسخہ جلا دیا تھا۔

Kontroverse über Koranverbrennungen in Schweden
عراقی مظاہرین کا ڈینش سفارتخانے کی طرف مارچتصویر: Sobhan Farajvan/Pacific Press Agency/IMAGO

دریں اثنا جنوبی عراقی شہر بصرہ میں بھی مظاہرین نے  غیر سرکاری تنظیم ڈنمارک ریفیوجی کونسل کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا ہے۔

سویڈن کے بعد ڈنمارک میں قرآن سوزی کی مذمت

ڈنمارک میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو نذر آتش کیے جانے کی وسیع سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔ خود ڈینش وزارت خارجہ نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے قومی نشریاتی ادارے ڈی آر کو بتایا کہ یہ چند افراد کی جانب سے کیا جانے والا ایک'احمقانہ فعل‘ ہے۔ ان کا مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا، ''دوسروں کے مذہب کی توہین کرنا ایک شرمناک عمل ہے۔‘‘

'قرآن سوزی مذہبی منافرت کو ہوا دینے کے مترادف'، اقوام متحدہ

 قبل ازیں سویڈن میں بھی بالکل ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد سے بہت سے اسلامی ممالک کا سویڈن حکومت کے ساتھ سفارتی بحران پیدا ہو چکا ہے۔

Schweden | Proteste - Koran Verbrennung
قبل ازیں سویڈن میں بھی بالکل ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھاتصویر: OSCAR OLSSON/TT News Agency/AFP/Getty Images

 دریں اثنا ایران کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز ڈنمارک کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے ''کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی‘‘ کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے والوں کو ''سخت ترین سزا‘‘ کا سامنا کرنا چاہیے اور یہ کہ مجرموں کا دفاع کر کے سویڈن مسلمانوں کے خلاف 'جنگ' کی طرف جا رہا ہے۔

قرآن سوزی: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی قرارداد منظور

سویڈن اور ڈنمارک میں ہونے والے اسلام مخالف مظاہروں میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کی توہین کرنے پر کئی مسلم ممالک نے احتجاج کیا ہے۔ ان دونوں یورپی ممالک میں آزادی اظہار کے قانونی تحفظات کے تحت قرآن سوزی کی اجازت دی جاتی ہے۔

ابھی چند روز پہلے ہی مظاہرین نے بغداد میں واقع سویڈن کے سفارت خانے پر حملہ کیا تھا۔ عراق نے سویڈن کے سفارت خانے پر حملے کی مذمت کی تھی لیکن قرآن کو نذر آتش کرنے پر احتجاجاً سویڈن کے سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا تھا۔

ا ا / ش ر (روئٹرز، ڈی پی اے)