قطر کی طرف سے ترک صدر کو 500 ملین ڈالر کے جہاز کا تحفہ
18 ستمبر 2018ترک صدر کا پیر کے روز ڈیلی حریت نامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’قطر یہ جہاز فروخت کر رہا تھا۔ جہاں تک مجھے علم ہے اس کی قیمت پانچ سو ملین ڈالر تھی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم یہ جہاز خریدنا چاہتے تھے لیکن جب قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کو اس کا علم ہوا، تو انہوں نے کہا کہ وہ ترکی سے اس کے پیسے نہیں لیں گے بلکہ اسے بطور تحفہ دیں گے۔‘‘
آذربائجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر نے اس تحفے کا دفاع کرتے ہوئے کہا، ’’یہ بیرونی دوروں کے لیے استعمال ہوگا۔ یہ طیارہ میرا نہیں ہے بلکہ ترک ریاست کا ہے۔‘‘
خلیجی میڈیا کے مطابق یہ طیارہ قطر کے امیر شیخ تمیم کے ذاتی بیڑے کا حصہ تھا اور اس پر 76 مسافروں کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ اس خصوصی اور مہنگے طیارے کے اندر ایک انتظار گاہ کے ساتھ ساتھ سونے کے لیے کمرے بھی ہیں۔
ترک صدر کے حالیہ بیانات ایک ایسے وقت میں آئے ہیں، جب ملکی اپوزیشن پارٹی سی ایچ پی نے الزامات عائد کیے تھے کہ ترک صدر نے یہ جہاز خود اپنے لیے خریدا ہے۔ اس جماعت کا سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں، جب ملکی کرنسی بحران کا شکار ہے اس طرح عوامی ٹیکس کا پیسہ کیوں ضائع کیا جا رہا ہے؟
سعودی، مصری، بحيرنی اور اماراتی اشياء کی قطر ميں فروخت ممنوع
سی ایچ پی کی خاتون رکن پارلیمان کا اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہنا تھا، ’’سوئٹزرلینڈ کی کمپنی نے بوئنگ 747-8 کی فروخت کی تصدیق کی ہے۔ ’’کمپنی کہتی ہے کہ یہ فروخت کیا گیا تھا جبکہ حامی کہتے ہیں کہ یہ تحفہ ہے۔‘‘
تاہم ترک صدر نے تمام تر تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی سہولیات قومی اثاثہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ طیارہ بھی دو ملکوں کے مابین مضبوط تعلقات کی ایک نئی علامت ہے جبکہ انقرہ اور دوحہ دونوں ہی مصیبت کے وقت ایک دوسرے کی مدد کرتے آئے ہیں۔
گزشتہ ماہ امریکا اور ترکی کے مابین کشیدگی اور ترک کرنسی کی قدر میں کمی کے پیش نظر قطر نے ترکی میں براہ راست 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ا ا / ع س ( ڈی پی اے، اے ایف پی)