لاہور حملہ، ایک مبینہ دہشت گردگرفتار
17 جون 2009لاہور پولیس چیف پرویز راٹھور نے رپورٹرز کو بتایا کہ اس سال مارچ میں لاہور میں حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے حوالے سے سات افراد کی نشاندہی کی جا چکی ہے، جن میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
’’ہم نے پنجابی تحریک طالبان کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے۔ ہم نے ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے اس حملے میں ایک پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا تھا۔‘‘
لاہور پولیس کے سربراہ کے مطابق گرفتار کئے گئے مشتبہ حملہ آور کی شناخت زبیر کے نام سے کی گئی ہے۔ راٹھور کا کہنا تھا کہ حملہ آور کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پنجاب سے ہے۔
لاہور کے علاقے لبرٹی چوک میں یہ حملہ اس وقت کیا گیا تھا، جب سری لنکا کی ٹیم میچ کھیلنے ایک بس میں قذافی اسٹیڈیم کی جانب جا رہی تھی۔حملے میں چھ پولیس اہلکاروں سمیت کل آٹھ افراد ہلاک ہوئے جبکہ کئی سری لنکن کھلاڑی زخمی ہوئے تھے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بتایا گیا تھا کہ اس دہشت گردانہ کارروائی میں بارہ حملہ آور ملوث تھے، جو حملے کے بعد فرار ہوگئے۔ اس حملے میں دہشت گردوں نے خودکار مشین گنوں کے علاوہ دستی بم اور راکٹ لانچر بھی استعمال کئے تھے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی