لڑائی کا خاتمہ، قبر پر ٹماٹر اگانے کی اجازت
4 جون 2017جرمن صوبے اوبر بائرن کے شہر نوئے بورگ کی عدالت کے مطابق اگر کسی قبر پر سبزیاں یا ٹماٹر اگائے جائیں گے تو انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور یہ کہ انتظامیہ بھی کسی کو ایسا کرنے سے روکنے کا اختیار نہیں رکھتی ہے۔
دوسری جانب عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسا کرتے ہوئے خیال رکھا جانا چاہیے کہ قبر اور مکمل قبرستان کا وقار خراب نہ ہو یعنی قبر پر ٹماٹر یا کوئی سبزی انتہائی سلیقہ مندی سے اگائی جائے۔
عدالت تک پہنچنے والی اس قانونی لڑائی کا آغاز اس وقت ہوا، جب گزشتہ برس ایک خاتون نے اپنے دادا دادی کے ساتھ گھر کے باغ میں گزارے ہوئے اچھے وقت کی یاد میں اپنی دادی کی قبر پر ٹماٹروں کے پودے لگائے۔ وہاں موجود ایک دوسری خاتون کی نظر ان ٹماٹروں پر پڑی، جس کے بعد اس نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے مذکورہ خاتون کو کہا کہ قبرستان کوئی سبزیاں اگانے کا باغ نہیں ہے، ’’آپ کو دیکھ کر کل کوئی مولیاں اگائے گا۔‘‘
اس کے بعد صوبے بھر میں یہ بحث شروع ہو گئی کہ قبر کو کس طرح سجانے کی اجازت ہونی چاہیے؟ جرمنی میں عمومی طور پر احتراماﹰ قبر پر رنگ برنگے پھولوں کے گلدستے، گلدان اور موم بتیاں رکھی جاتی ہیں۔ اس کے بعد یہ معاملہ عدالت تک پہنچا اور اب یہ فیصلہ ٹماٹروں سے محبت کرنے والی پوتی کے حق میں آیا ہے۔
اسی طرح کا ایک کیس چند برس پہلے بھی جرمنی میں مشہور ہوا تھا۔ اس وقت کینسر کے مرض میں مبتلا ایک نوجوان لڑکے نے اپنی خواہش ظاہر کی تھی کہ اس کے قبر کے کتبے پر اس کی پسندیدہ ترین فٹبال ٹیم بوروسیا ڈورٹمُنڈ کا لوگو بھی بنوایا جائے۔
چرچ نے مذہبی بنیادوں پر اس کی اس خواہش کی مخالفت کر دی تھی۔ یہ قانونی لڑائی کئی ماہ تک جاری رہی اور آخر کار فریقین ایک معاہدے پر متفق ہو گئے۔ قبر کی زمین پر ایک گیند پر مبنی نشان بنانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔