1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’لیبیا میں نو فلائی زون‘عرب لیگ کی حمایت پرامریکی ردعمل

13 مارچ 2011

امریکہ نے عرب لیگ کی طرف سے لیبیا میں نو فلائی زون قائم کرنے کی حمایت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی براری کی طرف سے معمر قذافی کے لیے یہ ایک اشارہ ہے کہ وہ اپنے عوام پر تشدد کرنا اب بند کر دیں۔

https://p.dw.com/p/10YHq
تصویر: picture-alliance/dpa

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب لیگ نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل عرب لیگ کے اجلاس کے بعد عرب رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ لیبیا میں جاری تشدد کو روکنے کے لیے وہاں نو فلائی زون قائم کرے اور قذافی پر عالمی دباؤ میں اضافہ کرے۔

عرب رہنماؤں کے اس اعلان کے بعد امریکی حکام نے کہا ہے کہ معمر قذافی کی حکومت کو اب ایک اور کھلا پیغام موصول ہو چکا ہے کہ وہاں جاری تشدد اب بند ہو جانا چاہیے۔ اگرچہ امریکی صدر باراک اوباما قذافی پر زور دیتے آ رہے تھے کہ وہ اقتدار سے الگ ہو جائیں تاہم انہوں نے علاقائی رہنماؤں کی مشاورت کے بغیر وہاں فوجی طاقت کے استعمال کوخارج از امکان قرار دے رکھا تھا۔

Libya.jpg
قذافی پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہےتصویر: AP

ہفتے کے دن وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اب اس نئی صورتحال میں واشنگٹن حکومت لیبیا میں صورتحال بہتر بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں سے رابطوں میں تیزی لائے گی۔ یورپی ممالک اور امریکہ، قذافی پر مزید دباؤ ڈالنے سے قبل عرب رہنماؤں کی رضا مندی حاصل کرنا چاہتے تھے۔

ہفتے کے دن مصری دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہوئے عرب لیگ کے خصوصی اجلاس میں متفقہ طور پر اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے لیبیا میں نو فلائی زون قائم کرنا ضروری ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل امر موسیٰ نے کہا کہ اپنے ہی عوام کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال کی وجہ سے قذافی اقتدار میں رہنے کے لیے قانونی حیثیت کھو چکے ہیں۔

دوسری طرف امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک لیبیا میں نو فلائی زون قائم کرسکتے ہیں لیکن یہ ابھی تک غیر واضح ہے کہ آیا یہ ایک ’دانا‘ عمل ہو گا یا نہیں،’یہ سوال نہیں کہ کیا ہم لیبیا میں نو فلائی زون قائم کر سکتے ہیں، یقینی طور پر ہم یہ کر سکتے ہیں۔۔۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ ایک دانش مندانہ فیصلہ ہو گا؟ یہ بات اب سیاسی سطح پر پرکھی جا رہی ہے‘۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں