لیبیا میں چار اطالوی صحافیوں کا اغوا
25 اگست 2011اغوا ہونے والے یہ صحافی تین مختلف اطالوی اخبارات کے لیے رپورٹنگ کر رہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ان چاروں افراد کو مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر اغوا کر کے طربلس پہنچا دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ اس وقت لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں کسی نامعلوم مقام پر واقع ایک اپارٹمنٹ میں رکھے گئے ہیں۔
ان میں سے ایک مغوی سے اطالوی سفارت خانے کے کونسلر Guido de Sanctis نے ٹیلی فون پر بات بھی کی ہے۔ اغوا ہونے والوں میں ایک خاتون Elisabetta Rosaspina کا تعلق ایک معروف روزنامہ سے ہے۔ اٹلی کی وزارت خارجہ نے بھی اس وقوعے کی تصدیق کردی ہے۔
اطالوی سفارت کار کے مطابق چاروں صحافی بظاہر بہتر حالات میں رکھے گئے ہیں اور ان کو ٹیلی فون پر بات کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ سفارت کار کے مطابق ان کو افطار کے وقت بقیہ افراد کے ساتھ باقاعدہ خوراک بھی فراہم کی گئی۔
اغوا کے وقت چاروں صحافی الزاویہ شہر کے نزدیک کوسٹل ہائی وے پر طرابلس کی جانب محو سفر تھے۔ مسلح افراد نے صحافیوں کے ڈرائیور کو ہلاک کر کے انہیں اپنی تحویل میں لیا۔ ڈرائیور کی ہلاکت کی بھی اطالوی سفارت کار نے تصدیق کی ہے۔ اغوا کاروں نے بعد میں ان مغوی صحافیوں کو دوسرے افراد کے حوالے کردیا جو امکاناً قذافی کے حامی ہیں۔
جس صحافی سے ٹیلی فون پر بات کی گئی ہے، اس کا خیال ہے کہ وہ جس اپارٹمنٹ میں رکھے گئے ہیں، انہیں وہ Rixos ہوٹل کے نزدیک محسوس ہوتا ہے۔ اسی ہوٹل میں دو درجن سے زائد غیر ملکی صحافی شدید جنگ کی وجہ سے گزشتہ پانچ چھ روز سے محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
ایک اطالوی بشپ کے اخبار Avvenire کے مغوی صحافی نے بھی اپنے اخبار کے دفتر فون کر کے بتایا کہ وہ تمام فی الحال بہتر حالات میں ہیں۔ صحافیوں کے اغوا پر اطالوی حکومت بھی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ روم میں وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ان صحافیوں کو قذافی کی حامی قوتوں نے اغوا کیا ہے۔
ان صحافیوں کا تعلق جن تین اطالوی اخبارت سے ہے، ان میں La Stampa ، Avvenire اور معروف روزنامہ Corriere della Sera شامل ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ