1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

ماسکو نے ایڈورڈ اسنوڈن کو روسی شہریت دے دی

27 ستمبر 2022

روسی حکومت نے اس سے قبل امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے لیے کام کرنے والے سابق ملازم کو سن 2020 میں مستقل رہائش دی تھی۔ اسنوڈن جاسوسی کے الزام میں امریکہ کو مطلوب ہیں۔

https://p.dw.com/p/4HOHM
Edward Snowden
تصویر: Phillip Faraone/Getty Images for WIRED25

روس کے صدر ولادمیر پوٹن نے 26 ستمبر پیر کے روز سابق امریکی سکیورٹی کانٹریکٹر ایڈورڈ اسنوڈن کو شہریت دے دی۔ روسی صدر پوٹن نے اسنوڈن کے ساتھ ہی تقریباً 72 دیگر غیر ملکی شہریوں کو بھی روسی شہریت دینے کے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

کریملن نے اسنوڈن کی شہریت پر بغیر کوئی تبصرہ کیے، یہ فہرست اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کی ہے، جبکہ اسنوڈن نے بھی ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

البتہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اتنی بات ضرور کہی کہ وہ ابھی تک اسنوڈن کی امریکی شہریت کی حیثیت میں کسی تبدیلی سے آگاہ نہیں ہیں۔

امریکا: خفیہ ایجنسیوں کی نگرانی کا پروگرام غیر قانونی تھا

پرائس نے مزید کہا کہ اسنوڈن کے بارے میں واشنگٹن کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ ایک طویل عرصے سے یہ مطالبہ کرتا رہا ہے کہ اسنوڈن جاسوسی کے الزام میں فوجداری مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے امریکہ کو مطلوب ہیں اور انہیں واپس آنا ہو گا۔

ایڈورڈ اسنوڈن کون ہیں؟

39 سالہ اسنوڈن نے امریکی قومی سلامتی ایجنسی کے خفیہ نگرانی کے سے متعلق پروگراموں کے بارے میں دستاویزات لیک کر دی تھیں اور پھر وہ سن 2013 میں امریکہ فرار ہو گئے تھے۔ وہ امریکی ایجنسی کے لیے سن 2009 سے کام کر رہے تھے۔

امریکی خفیہ پروگرام سے ’پرسنل کمپیوٹر‘ بھی محفوظ نہیں

تاریخ کے اہم ترین امریکی انکشافات کے لیے ذمہ دار اسنوڈن نے سن 2013 میں روس سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تھی۔ تبھی سے وہ

 روس میں مقیم ہیں اور ماسکو نے انہیں سن 2020 میں مستقل رہائش کا حق فراہم کیا تھا۔

اسی وقت اسنوڈن نے کہا تھا کہ وہ روسی شہریت کے لیے درخواست دینے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اسنوڈن نے اپنی امریکی شہریت ترک کی ہے یا نہیں۔

Edward Snowden
ہانگ کانگ میں ہی اسنوڈن نے برطانوی اخبار دی گارڈین کے صحافیوں سے ملاقات کی اور پھر اسی اخبار نے بالآخر پہلی بار آن لائن امریکی خفیہ نگرانی کے رازوں کا انکشاف کیا تھاتصویر: Pedro Fiuza/dpa/picture alliance

روس میں قدر ے خاموش زندگی

اسنوڈن کے وکیل نے روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کو بتایا ہے کہ اسنوڈن کی اہلیہ لنڈسے مل، جو کہ خود بھی امریکی شہری ہیں، روسی پاسپورٹ کے لیے جلد ہی درخواست دینے والی ہیں۔ دسمبر 2020 میں اس جوڑے کے ہاں ایک بچہ بھی ہوا تھا۔

اسنوڈن نے روس میں قدرے خاموش پروفائل برقرار رکھا ہے اور کبھی کبھار ہی سوشل میڈیا پر روسی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں۔ سن 2019 میں اسنوڈن نے کہا تھا کہ اگر منصفانہ ٹرائل کی ضمانت دی جائے، تو وہ امریکہ واپس آنے کے لیے تیار ہوں گے۔

اسنوڈن کی مختصر کہانی

اسنوڈن کو سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) نے سن 2006 میں بھرتی کیا تھا اور 2007 میں انہیں جنیوا میں تعینات کیا گیا، جہاں انہوں نے سفارتی احاطے میں نیٹ ورک سکیورٹی ٹیکنیشن کے طور پر کام کیا۔

اسنوڈن نے سن 2009 میں نیشنل سکیورٹی ایجنسی میں کام کرنے کے لیے سی آئی اے کی ملازمت ترک کر دی۔ مئی سن 2013 میں انہوں نے این سی اے سے چھٹی طلب کی اور ہانگ کانگ چلے گئے۔ 

ہانگ کانگ میں ہی اسنوڈن نے برطانوی اخبار دی گارڈین کے صحافیوں سے ملاقات کی اور پھر اسی اخبار نے بالآخر پہلی بار آن لائن امریکی خفیہ نگرانیکے رازوں کا انکشاف کیا تھا۔ اس کے فوری بعد ہی دیگر امریکی اخبارات میں بھی انکشافات ہونے لگے۔

سن 2013 میں جرمن نیوز میگزین ڈیر اسپیگل نے اسنوڈن کی ان خفیہ معلومات کی بھی اطلاع دی، جس کے مطابق این سی اے نے سابق

 جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے فون سمیت یورپی دفاتر اور رہنماؤں کی بھی جاسوسی کی گئی تھی۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)