مریم نواز کو دھمکیوں پر فوج اور نواز لیگ میں کشیدگی تیز
12 مارچ 2021مریم نواز نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ انہیں شرم ناک گالیاں اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
اس کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف نے لندن سے اپنے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ مریم نواز کو دی جانے والی دھمکیوں میں انہیں "سمیش" یا پاش پاش کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔
نواز شریف نے اس موقع پر کراچی میں مریم نواز کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں پر چادراور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا اوراب وہ مریم نواز کو ختم کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مریم نواز کو کوئی نقصان پہنچا تو عمران خان کے علاوہ اس کے ذمہ دارپاکستانی آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوا، ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید اور جنرل عرفان ملک ہوں گے۔
مریم نواز کی سکیورٹی
پاک سرزمین پارٹی کے سابق رہنما رضا ہارون کا کہنا ہے کہ کیونکہ نواز شریف نے ایجنسیوں پر الزامات لگائے ہیں اس لیے حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فوری طور پر ان الزامات کی تحقیقات کرائے۔
انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "اگر تحقیقات نہیں کرائی گئیں اور مریم نواز کو نواز شریف کے سیاسی مخالفین نے یا ملک دشمن عناصر نے خدانخواستہ نقصان پہنچایا تو اس سے پاکستان کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔"
انسانی حقوق کمیشن کے وائس چئیر پرسن اسد بٹ نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر مریم نواز کو فل سکیورٹی فراہم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان مزید کسی سانحے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس سے پہلے بینظیر بھٹو کو قتل کردیا گیا۔ سیاسی شخصیات کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔"
الزامات مسترد
ادھر حکومتی حلقے مریم نواز اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے رہے ہیں۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار جنرل غلام مصطفی کا کہنا ہے کہ "اگر یہ الزامات صحیح ہیں تو نون لیگ شکایت درج کیوں نہیں کراتی؟ لیکن وہ یہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ وہ صرف فوج کو بد نام کرنا چاہتے ہیں۔ فوج اور سپاہیوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔"
ڈیرہ غازی خان سے نواز شریف کے سیاسی حریف سینئر سیاستدان سردار ذوالفقار کھوسہ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں کوئی دھمکیاں نہیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ "نواز شریف پر مقدمہ چلا اور عدالت سے سزا ہوئی، اس کے باوجود وہ پورے ملک میں گھوم رہے تھے اور فوج پر الزامات لگا رہے تھے۔ کیا انہیں کسی نے انہیں کوئی نقصان پہنچایا؟ تو ان کی بیٹی کو کوئی دھمکی کیوں دے گا؟"
پوائنٹ آف نو رٹرن
بعض ناقدین کا خیال ہے کہ ان الزامات سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ مسلم لیگ نون جارحانہ موڈ میں ہے۔ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار ناصر ملک کا کہنا ہے کہ "ان الزامات کے بعد مسلم لیگ نون کو اسٹیبلشمنٹ سے جو تھوڑی بہت توقع تھی وہ ختم ہو گئی ہے۔"
انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ "نواز شریف کے بیان سے یہ لگتا ہے کہ نون لیگ کو پنجاب میں اسٹیبلشمنٹ مخالف نعروں کے ساتھ الیکشن میں جانا چاہتی ہے۔ ان الزامات کے بعد یہ بات طے ہے کہ نون لیگ اور اسٹیبلشمنٹ پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ گئے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ آنے والے دنوں میں نون لیگ مزید جارحانہ طرز اپنا سکتی ہے۔"