معتبر برطانوی چیٹہم ہاؤس پرائز سوچی کے لیے
23 ستمبر 2011برطانیہ کے معتبر بین الاقوامی شہرت کے تھنک ٹینک رائل انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کا ایوارڈ چیٹہم ہاؤس پرائز اس برس سابقہ برما اور موجودہ میانمار کی نوبل انعام یافتہ خاتون سیاستدان آنگ سان سوچی کو دیا جائے گا۔ تھنک ٹینک نے اس پرائز کے ساتھ جمہوریت کے لیے سوچی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کی خاتون سیاسی لیڈر اس دور میں حقیقی معنوں میں جمہوریت کی بین الاقوامی علامت ہیں۔
پہلی دسمبر کو سابق امریکی وزیر خارجہ میڈیلین البرائٹ، میانمار کی خاتون لیڈر آنگ سان سوچی کے لیے یہ ایوارڈ وصول کریں گی۔ چیٹہم ہاؤس پرائز کی تقریب لندن میں منعقد کی جائے گی۔ میانمار کی لیڈر بیرون ملک سفر سے اس باعث انکاری ہیں کہ اگر وہ ایک بار باہر چلی گئیں تو حکومت شاید انہیں واپس آنے کی اجازت نہ دے۔
رائل انسٹیٹیوٹ فار انٹرنیشنل افیئرز کے پرائز کو قبول کرنے کے حوالے سے سوچی کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے اور اس میں ان کا کہنا ہے،’ بین الاقوامی بیداری سے برما میں جمہوریت کی جدو جہد جاری ہے اور اس جد و جہد سے لوگوں میں آزادی اور امن کا اشتیاق پیدا ہوا ہے‘۔ بدھ کے روز نیویارک میں ٹیلی کانفرنس کے ذریعے سوچی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک میں بہت جلد تبدیلی کی امید رکھتی ہیں۔
فوج کی حمایت یافتہ سویلین حکومت نے سوچی کے ساتھ تعلقات میں پیش رفت کرتے ہوئے ان سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ سویلین حکومت کے صدر تھین سین کے علاوہ لیبر منسٹر آنگ چی نے سوچی سے ملاقاتیں کی ہیں۔
چیٹہم ہاؤس پرائز کا قیام سن 2005 میں کیا گیا تھا۔ منتخب شخصیت کے لیے ادارے کے سینئر ریسرچرز کی میٹنگ میں فیصلہ کیا جاتا ہے۔ پہلے انعام کے لیے یوکرائن کے سابق صدر وکٹر یوشچینکو کا انتخاب کیا گیا تھا۔ اگلے سالوں میں موزمبیق، قطر، گھانا کی سیاسی شخصیات کو یہ پرائز دیا گیا۔ برازیل کے سابق صدر لولا ڈی سلوا بھی چیٹہم ہاؤس پرائز حاصل کرنے والوں میں شامل ہیں۔ سن 2010 کا چیٹہم ہاؤس پرائز ترک صدر عبداللہ گل کو ملا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ