معروف برطانوی فٹ بالر ڈیوڈ بیکہم کی یورپ واپسی
1 فروری 201337 سالہ ڈیوڈ بیکہم اور پیرس سینٹ گیرمین ’Paris St. Germain ‘ کلب کے مابین ہونے والے اس معاہدے کی میعاد پانچ ماہ ہے۔ یہ فرانسیسی کلب قطر کی ملکیت ہے۔ برطانوی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان کے بقول ’’میں نے پیرس کے اس کلب کے کام کو دیکھتے ہوئےاس کا انتخاب کیا ‘‘۔ اس موقع پر کلب کے صدر نصر الخلیفی اور ڈائریکٹر لیونارڈو بھی موجود تھے۔ برطانوی فٹ بالر آسٹریلیا، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے کئی کلبوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔
بیکہم کے بقول یہ معاہدہ صرف پانچ ماہ کا ہے اس لیے ان کی فیملی لندن میں ہی مقیم رہے گی۔ بیکہم 115بین الاقوامی میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ دو عالمی مقابلوں میں وہ بطور کپتان شریک تھے۔ ’’میں نے فی الحال اس سیزن کے اختتام تک اس کلب کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاہم میں مستقبل میں بھی اس کلب کے ساتھ کام کرنے پر غور کر رہا ہے‘‘۔
ڈیوڈ بیکہم اس پانچ ماہ کے دوران حاصل ہونے والی تمام رقم بچوں کے لیے خیرات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسے ایک انوکھا اقدام قرار دیتے ہوئے ان کے اس عمل پر انہیں اور ان کے کلب کو فخر ہے اور انہیں خوشی ہے کہ وہ یہ سب کچھ کرنے کے قابل ہیں۔ ’’ پیرس ایک دلچسپ شہر کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی یہ انفرادیت ہمیشہ قائم رہے گی اور اب اس شہر میں ایک ایسا کلب ہے جو اگلے برسوں کے دوران کامیابی کی منازل طے کرے گا ‘‘۔
ڈیوڈ بیکہم کے بقول کسی ترقی کرتی ہوئی چیز کا حصہ بننے پر وہ بہت پرجوش ہیں۔ ترقی کرنے سے ان کی مراد یہ ہے کہ2011ء میں جب سے پیرس سینٹ گیرمین ’Paris St. Germain ‘ کلب قطر کی ملکیت بنا ہے، کئی نامی فٹ بالر اس کا حصہ بن چکے ہیں۔ پیرس کے اس کلب کا شمار اس وقت فرانس کی فٹ بال لیگ کے سرفہرست کلبوں میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ کلب چیمپئنز لیگ کے پری کوارٹر مقابلوں میں بھی حصہ لے گا۔
گزشتہ پانچ برسوں سے بیکہم لاس اینجلس گیلیکسی سے منسلک رہے اور انہوں 2012ء کے اختتام پر اس کلب کو خیر باد کہا۔ اس کے علاوہ وہ ریئل میڈرڈ اور مانچسٹر یونائیڈ کی کئی فتوحات میں بھی حصہ دار رہے ہیں۔ 1999ء میں چیمپئنز لیگ کے فائنل میں مانچسٹر یونائیڈ نے جرمن کلب بائرن میونخ کو ڈرامائی انداز میں شکست دی تھی اور اپنی ٹیم کو فتح دلوانے میں بیکہم کا مرکزی کردار تھا۔
ai / ng ( Reuters , AFP)