مولوی فضل اللہ افغانستان میں ’ہلاک‘
27 مئی 2010جمعرات کے روز ایک سینیئر افغان پولیس افسر نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ فضل اللہ کی ہلاکت پاکستانی سرحد سے قریب ایک علاقے میں افغان سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والی ایک جھڑپ میں ہوئی۔
ملک کی مشرق سرحدی کے لئے افغان بارڈر فورس کے سربراہ محمد زمان ماموزئی کے مطابق افغان صوبے نورستان کے ضلع برگ متل میں ہونے والی اس جھڑپ میں مولوی فضل اللہ کے ہمراہ ان کے چار ساتھی بھی ہلاک ہوئے۔
’’گزشتہ شب مولوی فضل اللہ افغان سرحدی پولیس کے ساتھ براہ راست جھڑپ کے ایک واقعے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔‘‘
ماموزئی نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کیں تاہم بتایا کہ برگ متل میں عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں گزشتہ کئی روز سے جاری ہیں۔
دریں اثناء طالبان نے مولوی فضل اللہ کی ہلاکت کی تردید کردی ہے۔ پاکستانی قبائلی علاقے باجوڑ میں عسکریت پسندوں کی قیادت کرنے والے مولوی فقیر محمد نے ان خبروں کو غلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی خبررساں اداروں کو ٹیلی فون پر بتایا کہ فضل اللہ افغانستان میں کسی کارروائی میں شریک نہیں ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ایک سینیئر امریکی اہلکار نے بتایا ہے کہ واشنگٹن نے پاکستان سے طالبان کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ پھر دوہرایا ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں نیویارک کے ٹائمز سکوائر پر ہونے والے ناکام بم حملے کی منصوبہ بندی میں پاکستانی طالبان کے ملوث ہونے کے ’شواہد‘ کے بعد امریکی حکومت پاکستان پر طالبان کے خلاف مزید کارروائی کے لئے دباؤ میں اضافہ کر رہی ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : سائرہ حسن