1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کی اسمگلنگ: ’ٹرانسپورٹ سروس کی تشہیر انٹرنیٹ پر‘

صائمہ حیدر
24 مئی 2017

ماہرین کے مطابق بحیرہ روم کے راستے مہاجرین کی اسمگلنگ کرنے والے گروہ اپنی ’ٹرانسپورٹ سروس‘ کی تشہیر آن لائن صفحات، سوشل نیٹ ورکس اور مختلف چیٹ رومز میں کر رہے ہیں، جو خطرناک رحجان ہے۔

https://p.dw.com/p/2dW1o
Libyen Falle für Flüchtlinge
تصویر: picture alliance/AP Photo/D. Etter

آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل نیٹ ورکس اب ممکنہ طور پر مہاجرت اختیار کرنے والوں اور غیر قانونی طور پر بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے کے خواہش مند افراد کے لیے اس حوالے سے معلومات کے حصول کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ مہاجرین کے اسمگلر سینکڑوں آن لائن صفحات پر یورپ کے سفر کے لیے اپنی ’خدمات‘ کی تشہیر کرتے ہیں تاہم یہ معلومات زیادہ تر خطرناک اور جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں۔

اٹلی کی ٹرینٹو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق گابریئلے بارَٹو کا کہنا ہے کہ مہاجرت پر مائل افراد اسے ایک ’اچھا موقع‘ تصور کرتے ہیں۔ بارَٹو ’کرائم اینڈ سکیورٹی‘ کے امور پر تحقیق کام کرنے والے ایک ادارے سے منسلک ہیں۔ بارَٹو کے مطابق، ’’ایسے سینکڑوں ویب پیجز اور فیس بک گروپ موجود ہیں، جو اس خطرناک سفر کے لیے اپنی خدمات کی پیشکش کرتے ہیں۔‘‘

ان اشتہارات میں ترکی، لیبیا، مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ممالک سے ایسے سفر کے انتظام کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں رابطے کے لیے فون نمبر بھی دیے جاتے ہیں۔ فون کال کے دوران سفر کے حوالے سے مختلف تجاویز سامنے رکھی جاتی ہیں۔ یورپ کا قصد کرنے والے مہاجرین کو ’روم اینڈ بورڈ’ کے نام سے سروس فراہم کرنے کے سنہری باغ بھی دکھائے جاتے ہیں۔

Bildergalerie - Thailand schleppt Flüchtlingsschiff auf das offene Meer zurück
بارَٹو کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کا سب سے مؤثر حل سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آگہی مہم چلانا ہےتصویر: Getty Images/Afp/C. Archambault

ان میں دس ہزار یورو فی کس لے کر چند افراد کو لے جانے والی بادبانی کشتی سے لے کر سستی مگر خطرناک ترین کشتیوں کا انتخاب بھی کیا جا سکتا ہے۔ بارَٹو نے مہاجرین کے بحران کے حوالے سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھنے والی یورپی ویب سائٹ ’انفو امیگرانٹ‘ کو بتایا، ’’انسانوں کے یہ اسمگلر، غیر قانونی راستوں اور مہاجرت سے متعلق سیاستدانوں کے بیانات اور قوانین سے بخوبی واقف ہوتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ یورپی پالیسیوں میں کمزوریوں کا کیسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ اسمگلر  وقت کے مطابق اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کا طریقہ بھی جانتے ہیں۔‘‘

گابریئلے بارَٹو کا کہنا ہے کہ سب سے سنگین خطرہ یہ ہےکہ ’روم اینڈ بورڈ‘ کے نام سے جو پیشکش مہاجرت سے قبل ان افراد کو کی جاتی ہے، وہ تقریباﹰ کبھی بھی حقیقت پر مبنی نہیں ہوتی۔ لیبیا میں قیام و طعام کی سہولت فراہم کرنے کے وعدے پر یقین کرنے والوں کو وہاں آ کر پتہ چلتا ہے کہ دراصل انہیں حراستی مراکز میں رکھا جا رہا ہے، جہاں تارکینِ وطن پر تشدد کیا جاتا ہے اور خواتین کو ریپ کیا جاتا ہے۔

بارَٹو کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کا سب سے مؤثر حل غیر قانونی نقل مکانی کے خطرات کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آگہی مہم چلانا ہے۔ اس کے علاوہ بارَٹو کی تجویز کے مطابق سکیورٹی افسروں کو چاہیے کہ وہ انٹرنیٹ پر ایسی ویب سائٹسں کو بھی چیک کرتے رہیں، جہاں یورپ کے غیر قانونی سفر کے لیے اسمگلر اپنی خدمات کی تشہیر کرتے ہیں۔