میانمار اپنا مسئلہ خود حل کرے، شیخ حسینہ واجد
12 ستمبر 2017خبر رساں ادارے (ڈی پی اے) کے مطابق کوکس بازار میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد پڑوسی ملک میانمار سے آئے ہوئے روہنگیا افراد میں امدادی اشیاء تقسیم کریں گی۔ وہ بذریعہ سڑک کوتوپالونگ کے مرکز بھی جائیں گی۔ شیخ حسینہ واجد کے اس دورے کا ایک اور مقصد کیمپوں میں اور کیمپوں سے باہر رہنے پر مجبور روہنگیا کو درپیش صورتحال کا جائزہ لینا ہے۔
بنگلہ دیشی ذرائع ابلاغ کے مطابق تین لاکھ سے زائد روہنگیا کے آنے کے بعد مہاجر کیمپوں ميں گنجائش ختم ہو چکی ہے اور ہزاروں روہنگیا سڑکوں کے کنارے کھلے آسمان تلے گزر بسر کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ مہاجرین نے جنگلوں اور قریبی پہاڑوں پر بھی پناہ لی ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں روہنگیا بنگلہ دیش کے راستے میں ہیں۔
شیخ حسینہ کے مطابق ڈھاکا حکومت روہنگیا بحران کا معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اٹھائی گی، جو اگلے ہفتے سے نیو یارک میں شروع ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’میانمار کو اپنے لوگوں کی جانب سے شروع کیے گئے مسئلے کو خود حل کرنا ہو گا۔‘‘
دوسری جانب میانمار حکومت پر روہنگیا کے بحران کے حل کے لیے عالمی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ واشنگٹن حکومت نے عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور بنگلہ دیش کے لیے بین الاقوامی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بدھ مت کے پیرو کاروں کی اکثریت والے ملک میانمار کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔