میراڈونا کی فٹبال کے طلسمات اور اسکینڈلز سے بھری زندگی
دنیائے فٹبال اس کھیل کے جادوگر کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کی موت کا سوگ منا رہی ہے۔ ان کی زندگی تاریخی فتوحات اورتنازعات سے بھرپور تھی۔ ارجنٹائن کے میراڈونا فٹبال کھیل کی تاریخ میں ہمیشہ ایک عظیم کھلاڑی کے طور پر یاد رہیں گے۔
ڈیاگو ارمانڈو میراڈونا
عالمی شہرت یافتہ فٹبال کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا صرف 60 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہو جانے کے سبب انتقال کر گئے۔ ان کے آبائی ملک ارجنٹائن سمیت پوری دنیا میں فٹبال کھیل کے شائقین اس شہرہ آفاق کھلاڑی کے انتقال کا سوگ منا رہے ہیں۔
جب میراڈونا کھیلتا تھا، تو دنیا دیکھتی تھی
فٹبال کھیلنے کا سلسلہ ارجنٹائن جونئرز سے شروع ہوا۔ وہاں سے صلاحیت مند ڈیاگو بیونس آئرس میں بوکا جونیئرز کی ٹیم سے منسلک ہوگیا۔ میراڈونا کے والد کا یہ سب سے پسندیدہ کلب تھا۔ سن 1981 میں انہوں نے چیمپئن شپ کا ٹائٹل بھی جیت لیا۔ لیکن ڈیاگو کے ٹیلنٹ کے قد آگے ارجنٹائن کے کلب چھوٹے پڑ گئے اور اُس نے یورپ میں بارسلونا فٹ بال کلب میں شمولیت اختیار کر لی۔
میراڈونا اور اوڈو لیٹک کے درمیان تصادم
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے کلب نے سن 1982 میں میراڈونا کے لیے ریکارڈ 7.3 ملین ڈالر خرچ کیے، لیکن وہ بارسلونا میں کبھی خوش نہیں تھا۔ میراڈونا کی مسلسل ہیڈ کوچ اوڈو لیٹک سے جھڑپ رہی اور وہ وہاں زیادہ تر نائٹ لائف سے لطف اندوز ہوتا رہا۔ تین سال کے بعداس نے یہ کلب چھوڑ دیا۔ میراڈونا نے شاید اپنے کیریئر کا یہ سب سے بہترین فیصلہ کیا تھا۔
ڈیاگو میراڈونا، ناپولی کا ہیرو
جولائی 1984ء میں میراڈونا نے 10.2 ملین ڈالر کی ریکارڈ رقم کے ساتھ ناپولی فٹبال کلب میں شمولیت اختیار کرلی۔ یہ اطالوی کلب میراڈونا کی آمد سے پہلے کبھی چیمپئن نہیں رہا تھا۔ سن 1984 اور 1991ء کے درمیان میراڈونا نے کلب کو دو لیگز میں جیت سے ہمکنار کروایا اور 1989ء میں یو ای ایف اے کپ جیتنے میں مدد کی۔
میراڈونا کا جشن مناتے ناپولی کے پرستار
اطالوی شہر ناپولی میں میراڈونا ایک ہیرو کی حیثیت رکھتا تھا - لیکن وہ منشیات فروشوں کے چنگل میں پھنستا رہا۔ وہ کوکین کا نشہ کرتے کرتے مقامی مافیا کے قریب آگیا۔ میراڈونا نے پوری طرح سے زندگی کا لطف اٹھایا اور بعض اوقات قانون کو چیلنج بھی کیا، لیکن اس کی مقبولیت پھر بھی برقرار رہی۔
ارجنٹائن عالمی چیمپئن بن گیا
سن 1986 کا ورلڈ کپ آج بھی میراڈونا کے جادوئی کھیل کے لیے مشہور ہے۔ وہ ارجنٹائن کو عالمی چیمپئن بناکر فٹ بال کی دنیا کا سپر اسٹار بن گیا۔ اس نے کوارٹر فائنل میں انگلینڈ کے خلاف اپنا بدنام زمانہ "ہینڈ آف گاڈ" گول کیا، لیکن اسی میچ میں ایک اور شاندار گول کرکے اپنی صلاحیت کا لوہا دوبارہ منوا لیا۔ یہ گول فٹبال کی تاریخ کے سب سے حیرت انگیز گولوں میں سے ایک خیال کیا جاتا ہے۔
میراڈونا کے لیے سخت ترین شکست
میراڈونا کے کیریئر کا ایک مشکل ترین لمحہ اٹلی میں مغربی جرمنی کے خلاف 1990ء کے ورلڈ کپ فائنل میں شکست تھا۔ گائڈو بُخوالڈ نے انہیں میدان سے باہر کردیا اور اس طرح میراڈونا کا دوسرا ورلڈ کپ جیتنے کا خواب چکناچور ہوگیا۔
ناقابل یقین میراڈونا
فروری 1992ء: میراڈونا نے صحافیوں پر ایئر رائفل سے فائر کیے جس نے بیونس آئرس کے قریب ان کے ولا کو گھیر لیا تھا۔ اسے دو سال اور 10 ماہ جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
میراڈونا، ایک مداح
میراڈونا نے اپنا آخری میچ 25 اکتوبر 1997ء کو بوکا جونیئرز کے لیے کھیلا تھا۔ وہ شروع سے ہی اس کلب کا پرستار تھا۔ اس سے پہلے ہی وہ 15 ماہ تک ڈوپنگ کے الزام میں معطل رہا تھا۔ مزید معطلی سے بچنے کے لیے میراڈونا نے 30 اکتوبر کو ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ 37 سال کی عمر میں ان کے کیرئر میں موجود اسکینڈلز کے انبار نے ان کی صلاحیت کو شکست دے دی۔
میراڈونا، فٹبال کھلاڑی سے کوچ بن گئے
اکتوبر 2008ء میں کوچنگ کا کم تجربہ ہونے کے باوجود میراڈونا کو ارجنٹائن کا ہیڈ کوچ نامزد کیا گیا۔ 2010ء کے ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں اس کی ٹیم کو جرمنی سے 4-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر اسے باہر کردیا گیا۔ اس نے میکسیکو اور دیگر جگہوں پر کلبوں کی کوچنگ کی لیکن جو کامیابی اسے کھلاڑی کی حیثیت سے ملی وہ کوچنگ میں نہ مل سکی۔
ڈیاگو میراڈونا اور سیاست
فٹبال سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی میراڈونا شہ سرخیوں کی زینت بنا رہا۔ جیسے کہ جب وہ کیوبا کے حکمران فیڈل کاسترو سے ملا۔ میراڈونا کے منشیات اور الکحل کے زیادہ استعمال کی باقاعدگی سے اطلاعات اخباروں میں شائع ہوتی رہیں۔ میراڈونا کو جہاں مدعو کیا گیا، وہ وہاں مہمان بن جاتا۔
ڈیاگو میراڈونا نے بھرپور زندگی جی
میراڈونا کا طرز زندگی ان کی صحت کے مسائل کا سبب بنا، اس میں ان کا موٹاپا بھی شامل ہے۔ ایک سے زیادہ مرتبہ انہوں نے موت کو چکمہ دیا، لیکن پھر 25 نومبر 2020 کے روز آخرکار موت جیت گئی۔ میراڈونا کو بیونس آئرس کے مضافات میں اپنے گھر پر دل کا دورہ پڑا اور وہ چل بسے۔