نوروز کا تہوار، ایک صدیوں پرانی روایت
دنیا کے تقریبا 30 کروڑ انسان یہ تہوار مناتے ہیں۔ اس روایت کا تعلق صدیوں پرانے زرتشتی مذہب سے ہے۔
رنگا رنگ تقریب
دنیا کے تقریبا 30 کروڑ انسان یہ تہوار مناتے ہیں۔ اس روایت کا تعلق صدیوں پرانے زرتشتی مذہب سے ہے۔ آج بھی یہ تہوار ایران، افغانستان، تاجکستان، آذر بائیجان، ترکی، چین اور عراق کے کچھ علاقوں میں منایا جاتا ہے۔
موسم بہار کا آغاز
نوروز قدیم ایران میں نہ صرف نئے سال بلکہ بہار کا بھی آغاز ہوتا تھا۔ رواں برس کئی ملکوں میں یہ تہوار 20 مارچ کو منایا گیا۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اہتمام کردہ ایک تقریب کا منظر۔
رسم و رواج
کئی ہفتے پہلے ہی اس جشن کی تیاریاں شروع کر دی جاتی ہیں۔ مختلف ممالک میں اسے منانے کے انداز بھی مختلف ہیں۔
سات سین
اس روز ’س‘ سے شروع ہونے والے سات کھانے میز پر سجائے جاتے ہیں۔ میز کو عام طور پر ہاتھ سے بنُے کپڑے سے ڈھانپا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زندگی کے عکس کی علامت کے طور پر ایک آئینہ بھی ساتھ رکھا جاتا ہے۔
روایتی کھانا
اس روز ایک روایتی کھانا بھی پکایا جاتا ہے، جو مچھلی، چاول، خراسانی اجوائن اور پیاز سے تیار کیا جاتا ہے۔
نئے سال کی چھلانگ
جرمنی میں ایرانی نوجوان نئے ایرانی سال کا آغاز آگ کے ایک الاؤ کے اوپر سے چھلانگ لگاتے ہوئے کرتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ پرانی چیزوں کو چھوڑتے ہوئے نئے سال کا آغاز کیا جائے۔
صفائی
اس تہوار سے پہلے گھر کی اچھے طریقے سے صفائی کی جاتی ہے۔ طویل موسم سرما کے بعد قالین دھوپ اور کھلی ہوا میں رکھ دیے جاتے ہیں۔
گیت اور رقص
تاجکستان میں نوروز کے دن خاص رقص کیا جاتا ہے۔ دارالحکومت دوشنبے کے اسٹیڈیم میں لوگ جمع ہوتے ہیں اور خواتین رقص کرتی ہیں۔
کردوں کا نیا سال
ترکی میں مقیم کرد بھی یہ تہوار بڑے اہتمام سے مناتے ہیں۔ اس موقع پر ہر کوئی نئے کپڑے پہنتا ہے۔ ایک دوسرے کو کھانے کی دعوتوں پر بلایا جاتا ہے جبکہ بچوں کو نقد رقوم اور مٹھائیاں دی جاتی ہیں۔