نیوزی لینڈ: سیاحتی ٹیکس میں تین گنا اضافہ
3 ستمبر 2024نیوزی لینڈ کی حکومت نے آج منگل تین ستمبر کو اعلان کیا ہے کہ وہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے نیوزی لینڈ میں داخلے پر ٹیکس کو قریب تین گنا بڑھا رہی ہے۔ سیاحت سے جڑی ملکی صنعت نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ اس سے غیر ملکی سیاح نیوزی لینڈ آنے سے گریز کریں گے۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سیاحوں کے لیے اپنے طیارے فرانس کیوں بھیج رہے ہیں؟
نیوزی لینڈ: تمباکو نوشی پر اب مکمل پابندی نہیں لگ سکتی
اس وقت بین الاقوامی سیاح نیوزی لینڈ میں داخلے کے لیے 35 نیوزی لینڈ ڈالر ادا کرتے ہیں، جو 22 امریکی ڈالرز کے قریب بنتے ہیں۔ تاہم یکم اکتوبر سے یہ رقم بڑھا کر 100 نیوزی لینڈ ڈالر کر دی جائے گی جو 62 امریکی ڈالرز کے قریب بنتے ہیں۔
اس فیصلے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا بتایا گیا کہ نیوزی لینڈ کی سیاحت کرنے والے عوامی خدمات اور اعلیٰ درجے کے تجربات کے لیے اپنا حصہ ادا کریں۔
سیاحت کے حوالے سے معروف دنیا کے بہت سے دیگر ممالک اور شہروں کی طرح نیوزی لینڈ کو بھی ان مسائل کا سامنا رہا ہے کہ سیاحوں کی بڑھتی تعداد سے کیسے نمٹا جائے، اور ساتھ ہی ان ماحولیاتی اور سماجی مشکلات سے بھی جو بہت زیادہ سیاحت کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ سیاحت نیوزی لینڈ کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
نیوزی لینڈ کے وزیر برائے سیاحت میٹ ڈوئیی کے بقول، ''بین الاقوامی سیاحت نیوزی لینڈ کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، مارچ 2024ء کو مکمل ہونے والے سال کے دوران بین الاقوامی سیاحوں نے یہاں 11 بلین ڈالر سے زیادہ رقم سرف کی... تاہم بین الاقوامی سیاحت مقامی آبادیوں کے لیے مشکلات بھی لاتی ہے، جس میں علاقائی بنیادی ڈھانچے پر اضافہ دباؤ اور محفوظ بنائے گئے مقامات کی دیکھ بھال پر اضافی اخراجات بھی شامل ہیں۔‘‘
وبا کے اثرات سے نکلنے کے لیے کوشاں
نیوزی لینڈ میں داخلے کے لیے 35 ڈالر کی فیس سب سے پہلے 2019ء میں متعارف کرائی گئی تھی، لیکن حکومت کا خیال ہے کہ یہ سیاحت کی وجہ سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
تاہم نیوزی لینڈ کی ٹورازم انڈسٹری ایسوسی ایشن کو خدشہ ہے کہ یہ فیس بہت سے لوگوں کو نیوزی لینڈ سے دور رکھنے کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر کووڈ 19 وبائی مرض کے بعد کی صورتحال کے حوالے سے تشویش ناک ہے۔ کووڈ کی وبا کے دوران نیوزی لینڈ کی سرحدیں بند کر دی گئی تھیں۔
ٹورازم انڈسٹری ایسوسی ایشن کی چیف ایگزیکٹیو ربیکا انگرام کے مطابق، ''نیوزی لینڈ کی سیاحت کی بحالی باقی دنیا سے پیچھے ہے، اور اس سے ہماری عالمی مسابقت کو مزید نقصان پہنچے گا۔‘‘
آج منگل کو ہی جاری ہونے والے حکومتی اعداد وشمار کے مطابق جون 2023 سے جون 2024 تک سیاحتی کا منافع وبائی امراض سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں پانچ فیصد کم تھا۔
حکومت نے علاقائی ہوائی اڈوں پر ٹیکس بڑھانے کی بھی تجویز دی ہے جس سے سیاحت کے شعبے میں مزید تشویش پیدا ہوگئی ہے۔
ا ب ا/ا ا (ڈی پی اے، روئٹرز)