1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

نیٹو وزرائے خارجہ کا اجلاس، یوکرین کی رکنیت کے حصول کی کوشش

3 دسمبر 2024

نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ مغربی دفاعی اتحاد کے اراکین روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے ممکنہ منظرناموں پر بحث کرنے کی بجائے یوکرین کو مسلح کرنے پر توجہ مرکوز رکھیں۔

https://p.dw.com/p/4nhD0
برسلز میں نیٹو اجلاس سے  نیٹو مغربی دفاعی اتحاد کے کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے تصویر: NICOLAS TUCAT/AFP

 مارک روٹے نے یہ بیان مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اعلیٰ عہدیداروں کے برسلز میں منعقدہ دو روزہ اجلاس میں یہ بیان دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا،''یوکرین کو اس بارے میں مزید آئیڈیاز  کی ضرورت نہیں ہے کہ امن عمل کے خد وخال کیسے ہوں گے۔‘‘  نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے یوکرین کے لیے فوجی امداد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی فوری ضرورت فوجی امداد اور میزائل دفاعی نظام ہے۔

مارک روٹے نے کہا ہے کہ کییف جب بھی روس کے ساتھ امن مذاکرات میں شمرلیت کا فیصلہ کرے اُسے اس بات چیت میں انتہائی مضبوط پوزیشن کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

ڈرون حملوں سے سستے میں کیسے بچا جائے؟

جرمن چانسلر اولاف شولس اچانک دورے پر یوکرین میں

برسلز اجلاس میں مزید کیا ہوا؟

نیٹو کے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ نے روسی حملے کے خلاف یوکرین کا دفاع جاری رکھنے کے عزم کا از سر نو اظہار کیا۔ دریں اثناء یوکرین کے وزیر خارجہ اندری سیبیہا نے  نیٹو کے اپنے ہم منصبوں کو یوکرین میں لڑائی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔

 نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے اور یوکرینی صدر زیلنسکی کی کییف میں ملاقات
اکتوبر میں مارک رُٹے کا یوکرین کا دورہتصویر: Ukraine Presidency/Bestimage/IMAGO/

واضح رہے کہ اس جنگ میں یوکرین کا مشرقی محاذ روسی حملوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ میں ہے۔ توقع ہے کہ یوکرین بھی اتحاد میں شامل ہونے کے لیے ایک نئے سرے سے دباؤ ڈالے گا۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے تجویز دی  ہے کہ  اگر نیٹو ممالک یوکرین کے کنٹرول والے علاقوں کو اپنے تحفظ میں لیتے ہیں تو اس صورت میں ان کا ملک روس کے ساتھ جنگ ​​بندی پر رجرمنی: برلن میں انتہائی بائیں بازو کے رہنماؤں کا ’امن‘ مظاہرہضامند ہو سکتا ہے۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

زیلنسکی نے برطانوی ٹی وی چینل اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا،''اگر ہم جنگ کے زوردار مرحلے کو روکنا چاہتے ہیں، تو ہمیں اس سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ہمیں ان علاقوں کو جو ہمارے زیر کنٹرول ہیں نیٹو کی چھتری تلے یوکرین کی سرزمین میں شامل کرنا ہوگا۔‘‘

یوکرین میں روسی فوجی پیش قدمی میں سستی کی وجہ کیا بنی؟

یوکرین کے مشرقی علاقے کو روس سے بچانے کی ضرورت

نیٹو کے سربراہ نے تاہم کہا ہے کہ مغربی اتحاد کی توجہ اس پر مرکوز ہونی چاہیے کہ اس وقت یوکرین کے مشرقی محاذ پر روس کی پیش قدمی کو کیسے روکا جائے اور اس کے لیے یوکرین کو مضبوط کیا جائے۔ واضح رہے کہ مغربی دفاعی اتحاد  اب تک یوکرین کو نیٹو کی رکنیت دینے کی پیشکش سے انکار کرتا رہا ہے کیونکہ اسے یہ گہرے خدشات لاحق ہیں کہ نیٹو کا یہ اقدام یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت میں جلتی پر تیل کا کام انجام دے گا اور اس جنگ کی آگ کے شعلے تمام نیٹو ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔

بائیڈن کا الوداعی دورہ جرمنی، یوکرین اور نیٹو اہم موضوعات

نومبر میں منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں  نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقات کی تھی
ڈونلڈ ٹرمپ اور مارک رُٹےتصویر: Saul Loeb/AFP

 ٹرمپ انتظامیہ کی تجویز

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آنے والی انتظامیہ  نے یوکرین میں امن کے قیام اور تحفظ  کے لیے اپنی تجاویز پیش کی ہیں۔ تاہم مارک روٹے نے کہا ہے کہ اگر یوکرین  سے متعلق کوئی معاہدہ ہو جاتا ہے تو اسے '' ایک معقول ڈیل‘‘  ہونا چاہیے۔

اس بیان کا مقصد یہ ہے کہ یوکرین کی جنگ کے لیے کوئی بھی ایسا معاہدہ نہیں کیا جانا چاہیے جو نیٹو کے دشمن ممالک بشمول چین اور شمالی کوریا کو نیٹو کی کسی کمزوری کا تاثر دے۔

نیٹو کے وزرائے خارجہ اپنے اس اجلاس میں گزشتہ ماہ یوکرین کے خلاف روس کی طرف سے کیے گئے بیلسٹک میزائل کے تجربے پر بات چیت کرنے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں۔ اس کا مقصد یوکرین کی فضائی دفاعی ضروریات کا جائزہ لینا ہے۔

ک م/ ش ر(ڈی پی اے)