وسطی غزہ میں اسکول پر اسرائیلی حملے میں 17 فلسطینی ہلاک
24 اکتوبر 2024نصیرات کے العودہ ہسپتال اور غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فوج کی ایک اسکول پر بمباری سے کم از کم 17 فلسطینی مارے گئے ہیں۔ وہاں لڑائی سے بے گھر ہونے والے لوگ پناہ لیے ہوئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے نصیرات میں حماس کے اُس کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا ہے، جو پہلے ایک اسکول کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔
اسرائیل کے اتحادیوں، بشمول امریکہ کے مطابق انہیں امید ہے کہ السنوار کی موت کے بعد اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے لیے تیار ہو جائے گا کیوں کہ اس نے غزہ میں اپنے کچھ بڑے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔ لیکن ایسی امیدوں کے برعکس اسرائیلی فورسز نے خاص طور پر شمالی غزہ میں اپنے حملے شدید کر دیے ہیں۔
جنگ زدہ لبنان کی مدد کے لیے ایک بلین ڈالر امداد کے وعدے
شمالی غزہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے وہاں کے مہاجر کیمپوں کا محاصرہ کر رکھا ہے اور بے گھر ہونے والے لوگوں کو وہاں سے بھی نکلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جبکہ بہت سے مردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں نئے اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے وہاں کم از کم 770 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے ان حملوں کا مقصد ان آپریشنل صلاحیتوں کو تباہ کرنا ہے، جو حماس شمال میں دوبارہ مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر مرنے والوں کی تعداد 43,000 کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ غزہ کے تقریباً 2.3 ملین میں سے تمام افراد متعدد بار بے گھر ہو چکے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو دہشت گرد تنظیم حماس کی قیادت میں اسرائیل پر حملے سے ہوا تھا، جس میں تقریباً 12 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 250 کے قریب یرغمال بنا لیے گئے تھے۔
حماس کے ساتھ دوبارہ رابطوں کا آغاز
جمعرات کو قطر کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی ہلاکت کے بعد قطری ثالثوں نے فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ دوبارہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے کہا، ''ہم نے ان کے ساتھ دوبارہ رابطہ کیا ہے۔ دوحہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے نمائندوں کے ساتھ ایک مصروفیت ہوئی ہے۔ ہم نے ان کے ساتھ گزشتہ دو دنوں میں کچھ ملاقاتیں کی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مصر اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان بھی بات چیت جاری ہے۔
دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ غزہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے ''مختلف آپشنز‘‘ کے لیے کھلا ہے۔ بلنکن نے قطر میں صحافیوں کو بتایا، ''ہم مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم ابھی تک یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آیا حماس شمولیت کے لیے تیار ہے لیکن اگلا مرحلہ مذاکرات کاروں کو اکٹھا کرنا ہے... ہم آنے والے دنوں میں یقینی طور پر مزید کچھ جان پائیں گے۔‘‘
ا ا / ش ر، ر ب (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)