وکلا کا لانگ مارچ : افتخار چوہدری کی ملتان آمد جبکہ قافلے ملتان کی طرف رواں دواں
10 جون 2008معزول ججوں کی بحالی کے لئے وکلاء لانگ مارچ میں شرکت کے لئے کراچی سے قافلے کی صورت میں روانہ ہوئے اور اب گھوٹکی سے ملتان کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس قافلے میں شرکت کرنے کے لئے پیر کی صبح سے ہی وکلاء ، سول سوسائٹی اور سایسی کارکنوں نے مزار قائد پر جمع ہونا شروع کردیا تھا ۔ اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات تھے۔ وکلاء کا یہ قافلہ کراچی سے صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد سے ہوتا ہوا 12 جون کو اسلام آباد پہنچے گا۔
دوسری جانب معزول ججوں کی بحالی کے لئے وکلاء نے جس لانگ مارچ کا آغاز کیا ہے اس کے ایجنڈے میں نہ صرف صدر پرویزمشرف کے عدلیہ کو معذول کرنے کے اقدام کے خلاف احتجاج ہے بلکہ ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے مجوزہ آئینی پیکج کی بعض شقوں پر بھی اعتراض بھی شامل ہے۔ وکلاء رہنماؤں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ اس پیکج کے زریعے صدر مشرف کو تحفظ دیا جا رہا ہے اور دوسری جانب عدالت عظمی کے اختیارات میں کمی کی جا رہی ہے۔
پاکستان کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر صدر پرویز مشرف کے حوالے سےسخت موقف اختیار کیا ہے۔ پارٹی کے شریک چیئرمیں آصف علی زرداری کے حالیہ بیان کے بعد اب پارٹی ترجمان فرحت اللہ بابرنے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آئین میں ردو بدل کا حق صدر کو نہیں بلکہ پارلیمان کے پاس ہے۔ اس حوالے سے صدر مشرف کی جانب سے دی جانے والی کھوکلی دھمکیاں جمہوری طاقتوں کا راستہ نہیں روک سکتیں ۔ فرحت اللہ بابر نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کا صدر مشرف کے حوالے سے ہمیشہ سے ایک ہی موقف تھا اور اس میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
دوسری طرف معزول چیف جستس افتخار چوہدری اسلام آباد سے براستہ لاہور بذریعہ ہوائی جہاز ملتان پہنچ رہے ہیں۔ جہاں سے باقاعدہ لانگ مارچ کا آغاز ہو گا۔