وی ایس نائپول کا انتقال، ’ایک تخلیقی زندگی کا خاتمہ‘
12 اگست 2018وديادھر سورج پرساد نائپول کی اہلیہ نادرہ نائپول نے ہفتے کی رات گئے بتایا کہ حیرت انگیز تخلیقی کوششوں سے بھرئی ہوئی زندگی بسر کرنے والے وی ایس نائپول نے اپنے پیاروں کے درمیان آخری سانسیں لیں۔ نائپول کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں بہت زیادہ سفر کیا۔ ان کی کتابوں میں زیادہ تر نو آبادیاتی دور اور جلا وطنی سے جڑے موضوعات کا ذکر ملتا ہے۔
وی ایس نائپول نے 1950ء کی دہائی میں اس وقت ناول لکھنے کا آغاز کیا ، جب وہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے۔ انہیں 1971ء معروف بکر پرائز اور 2001ء میں ادب کا نوبل پرائز بھی دیا گیا تھا۔ ان کی معروف تصانیف میں1961ء میں شائع ہونا والا ’’اے ہاؤس فار مسٹر بسواس‘‘، 1971ء میں ’’ان اے فری اسٹیٹ‘‘ اور سن 1979 میں تحریر کیا گیا ناول ’’اے بینڈ ان دی ریور‘‘شامل ہیں۔
نائپول نے 1955ء میں پیٹریشیا ہیل سے پہلی شادی کی تھی۔ انہوں نے ہیل کے ساتھ اپنی41 سالہ رفاقت کو ’نا مکمل‘ قرار دیا۔ انہوں نے ہیل کے سامنے مارگاریٹ گوڈنگ نامی ایک خاتون کے ساتھ جنسی روابط کا اعتراف بھی کیا تھا۔ 1995ء میں سرطان کی وجہ سے ہیل کے انتقال کے فوری بعد انہوں نے گوڈنگ سے اپنے غیر ازدواجی تعلقات ختم کر دیے تھے۔
نائپول نے اپنی پہلی بیوی کے انتقال کے دو ماہ بعد یعنی 1996ء میں پاکستانی صحافی نادرہ خانم علوی سے دوسری شادی کی تھی۔ نادرہ خانم نے تاہم نائپول کے سخت مزاج اور جھگڑالو کردار سے متعلق خبروں کو مسترد کر دیا تھا۔ ان دونوں کی ملاقات لاہور میں ہوئی تھی۔ 2003ء میں نائپول نے نادرہ خانم کی بیٹی کو قانوناً گود لے لیا تھا۔
ان کے ادبی دوست امریکی مصنف پال تھیروکس نے 1998ء میں نائپال کے بارے میں کچھ ایسی یادیں شائع کی تھیں کہ جس کے بعد ان دونوں کے مابین شدید اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ تاہم بعد ازاں دونوں نے ان مسائل کو حل کر لیا تھا۔ وی ایس نائپول کو ٹرینڈاڈ حکومت کی جانب سے کیریبیئن جزائر اور دیگر علاقوں میں سفر کرنے کے لیے وظیفہ بھی دیا گیا تھا۔ 1960ء اور 1971ء کے اوائل میں انہوں نے بھارت، پاکستان، جنوبی امریکا، افریقہ ، ایران، ملائیشیا اور امریکا کے دورے کیے تھے۔