1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کے دو ساتھی مجرم قرار، امریکی صدر کی مشکلات میں اضافہ

22 اگست 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دو قریبی رفقاء کو عدالت یقینی طور پر جیل کی سزا سنا دے گی۔ ان دونوں نے عدالت میں ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے انہوں نے انتخابی مہم کے دوران مالی بےضابطگیوں کی سازش کی تھی۔

https://p.dw.com/p/33Y0w
Kombi-Bild - USA Russland-Affäre - Donald Trump, Michael Cohen und Stormy Daniels
تصویر: picture alliance/AP

امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ساتھی اور وکیل مائیکل کوہن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران خلاف ضابطہ کارروائیوں کے مرتکب ہوئے ہیں۔ کوہن نے عدالتی کارروائی کے دوران پورن اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز اور پلے بوائے میگزین کی ماڈل گرل کیرن مکڈوگل کو کی گئی مالی ادائیگیوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ان دونوں خواتین نے ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعتراف کر رکھا ہے۔

عدالت میں مائیکل کوہن کے وکیل لینی ڈیوس نے اپنے دلائل میں واضح کیا کہ اُن کے موکل کے اقدامات حقیقت میں ٹرمپ کے لیے سینے پر گولی کھانے کے مساوی ہیں۔ کوہن نے ٹرمپ کی جگہ گولی کھانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ڈیوس نے اپنے مؤکل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حلف کے تحت کوہن نے اعتراف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان دونوں خواتین کو ادائیگیاں اس لیے کی تھیں تا کہ وہ انتخابی عمل کو متاثر کر سکیں۔

USA - Donald Trump und Paul Manafort
پال منافرٹ اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران کی تصویرتصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/M. Reinstein

نیویارک کے فیڈرل جج نے مائیکل کوہن کے مقدمے کا فیصلہ بارہ دسمبر کو سنانے کا اعلان کرتے ہوئے اُن پر واضح کیا کہ جن الزامات کے تحت انہیں مجرم قرار گیا ہے، اُن کی سزا پینسٹھ برس تک ہو سکتی ہے۔

مغربی ورجینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج پال مینیفرٹ کو آٹھ مختلف الزامات کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ پال منافرٹ پر کُل اٹھارہ الزامات عائد کیے گئے تھے لیکن دس پر جیوری کے اراکین متفق نہیں ہو سکے۔ ان الزامات کے تحت انہتر سالہ منافرٹ کو طویل المدتی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔

USA - Ermittlungen zur Russland-Affäre - Justizia in Alexandria
پال منافرٹ اور مائیکل کوہن کو عائد الزامات کے تحت طویل المدتی سزاؤں کا سامنا ہو سکتا ہےتصویر: picture alliance/AP Photo/J. Martin

منافرٹ کو مجرم قرار دیے جانے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اچھے انسان ہیں اور کارروائی باعثِ رسوائی ہے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عدالتی کارروائی کے بعد سے امریکی صدر نے منافرٹ سے فاصلہ اختیار کر رکھا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر کے وکیل رُوڈی گولیانی نے امریکی میڈیا پر یہ بیان دیا ہے کہ کوہن کے الزامات سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت سنبھالنے کے بعد کوئی غلط کام کیا ہے۔ امریکی میڈیا میں یہ کہا جا رہا ہے کہ کوہن اور منافرٹ کے اعترافات امریکی صدر کے لیے گہری پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔