ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: سُپر ایٹ مرحلہ جمعرات سے
5 مئی 2010آج کھیلے جانے والے ایک میچ میں حریف ٹیمیں آسٹریلیا اور بنگلہ دیش ہیں۔ اس میچ کے نتیجے سے ہی پاکستان کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے کا امکان واضح ہو جائے گا۔ اگر بنگلہ دیش کی ٹیم ایک بڑے مارجن سے آسٹریلیا کو شکست دینے میں کامیاب ہوتی ہے، تو پھر وہ دوسرے مرحلے کے لئے کوالیفائی کر سکتی ہے۔
باربیڈوس کے برج ٹاوٴن شہر میں کھیلے جانے والے اس میچ کو بارش سے متاثر ہونے کا بھی خطرہ لاحق ہے۔ ایسی صورت میں نتیجہ اگر ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے میچ جیسا نکلا، تو پھر پاکستان کی ٹیم کو واپسی کی ٹکٹیں لینا پڑ سکتی ہیں۔
آسٹریلیا کی جیت کی صورت میں وہ گروپ لیڈر بننے کے باوجود گروپ ایف کے لئے کوالیفائی کر ے گا کیونکہ عالمی درجہء بندی کے اعتبار سے وہ پاکستان سے نیچے ہے۔ یہ درجہء بندی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹورنامنٹ سے قبل جاری کی تھی۔ پاکستان دوسری پوزیشن کے باوجود اپنی درجہء بندی کی وجہ سے گروپ ای میں چلا جائے گا۔
اب تک سری لنکا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور بھارت کی ٹیمیں سُپر ایٹ مرحلے کے لئے کوالیفائی کرچکی ہیں۔ ٹورنامنٹ کے فارمیٹ کے مطابق سپر ایٹ گروپ میں ٹیمیں اپنے اپنے گروپ کی پوزیشن کے تحت نہیں جائیں گی بلکہ اس کا تعین ان کی عالمی درجہء بندی کے مطابق کیا جائے گا۔ کوئی بھی ٹیم گروپ مرحلے کے پوائنٹس ساتھ لے کر سپر ایٹ میں نہیں کھیلے گی۔ اس اصول کے تحت پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے ہمراہ سردست گروپ ای میں پہنچ چکی ہے۔ چوتھی ٹیم جنوبی افریقہ ہو سکتی ہے۔
گروپ ایف میں سری لنکا کے علاوہ بھارت، آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں موجود ہیں۔ گروپ ای میں یقینی طور پرچوتھی ٹیم جنوبی افریقہ ہو سکتی ہے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنا آخری میچ افغانستان کے خلاف آج بدھ کو کھیلے گی۔ اس طرح گروپ ایف دوسرے گروپ کے تقریباً ہم پلہ ہے۔ دونوں میں تین تین ہیوی ویٹ ٹیمیں موجود ہیں۔
مبصرین کے نزدیک ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے اس مرحلے کے میچ یقینی طور پر خاصے سنسنی خیز ہو سکتے ہیں۔ منگل کے روز کھیلے گئے میچ بھی بارش سے متاثر ہوئے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم زمبابوے کے خلاف ڈَک ورتھ لیوس سسٹم کے تحت سات رن سے فاتح قرار پائی حالانکہ اُس کو چوراسی رنز کا ہدف بھی مشکل دکھائی دے رہا تھا۔ نیوزی لینڈ نے آٹھ اوورز میں صرف چھتیس رنز بنائے تھے جب بارش نے بقیہ کھیل ختم کر دیا۔
انگلینڈ کی ٹیم کو آئر لینڈ کے بولرز نے بیس اوورز میں صرف ایک سو بیس رنز تک محدود رکھا۔ بارش کی وجہ سے یہ میچ بھی پورا نہیں ہو سکا۔ دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا گیا۔
ڈَک ورتھ لیوس سسٹم پر انگلش ٹیم کے کپتان پال کولنگ وُڈ نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔ اس کے جواب میں ڈَک ورتھ لیوس کے حساب دان فرینک ڈک ورتھ نے اپنے وضع کردہ اصول کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کولنگ وڈ کی تنقید کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: گوہر نذیر گیلانی