پوپ بینیڈکٹ شانزدہم اسرائیل پہنچ گئے
11 مئی 2009تین روز تک اردن میں قیام کے بعد پاپائے روم پیر کے روز اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ شرقِ اوسط کے اپنے اس دورے کو پوپ نے پیغمبروں کی سرزمین کا دورہ قرار دیا ہے۔ تاہم پیغمبروں کی یہ سر زمین بیسویں صدی کے ایک بہت بڑے تنازعے کی جنم بھومی بھی ہے۔
گو کہ پاپائے روم مشرقِ وسطیٰ کے اس دورے کو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ ان کے اس دورے سے مسلمانوں، عیسائیوں اور یہدیوں کے درمیان خلیج کم کی جاسکے تاہم ایسا ہو پانا اتنا آسان نہیں ہے۔ امسال جنوری میں اسرائیل حمّاس جنگ نے فلسطین اسرائیل تنازعے کو مزید پیچیدا کردیا ہے۔
اسرائیل پہنچنے پر پوپ کا استقبال صدر شمعون پیریز اور وزیرِ اعظم بین یامن نیتن یاہو نے کیا۔ اسرائیل میں پانچ روز کے قیام کے دوران پوپ ان عیسائیوں کے مقدّس مقامات کا دورہ بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ پوپ اسرائیلی اور فلسطینی حکّام سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ ویٹیکن فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔
پیر کے روز پاپائے روم یروشلم میں ہولوکاسٹ کی ایک یادگار کا بھی دورہ کریں گے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق پوپ کی اسرائیل آمد کے موقع پر انہوں نے دس برسوں کے سب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔