پی آئی اے کو یورپ میں پروازوں کی بحالی کی اجازت
1 دسمبر 2024پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی طرف سے آج اتوار یکم دسمبر کو بتایا گیا ہے کہ وہ بہت جلد یورپ کے روٹس پر اپنی پروازیں بحال کرنے کی توقع کر رہی ہے، جن میں برطانیہ کے اندر کئی ایک منزلیں شامل ہیں۔
پی آئی اے نجکاری، کسی کو دلچسپی ہی نہیں؟
پائلٹ، کیبن عملہ ڈیوٹی کے دنوں میں روزے نہ رکھیں، پی آئی اے
یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پاکستانی حکام اور پاکستان کی سول ایشی ایشن اتھارٹی کی طرف سے پرواز کے بین الاقوامی معیارات کو یقینی بنانے کی صلاحتیوں پر شبے کا اظہار کرتے ہوئے 2020ء میں پی آئی اے کی یورپ میں پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس کی ایک وجہ کراچی میں پی آئی اے کا ایک طیارہ گرنے کے بعد ہونے والے تحقیقات بھی تھیں جن میں معلوم ہوا کہ کئی ایک پائلٹس کے لائسنس جعلی ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔ اس حادثے میں 97 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔
پی آئی کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ''پی آئی اے اپنے روٹس کی بحالی کے لیے یو کے کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرے گا، کیونکہ اس فیصلے کے ای اے ایس اے کی طرف سے کلیئرنس لازمی تھی۔‘‘
عبداللہ حفیظ خان کے مطابق ایئرلائن کو امید ہے کہ یورپ میں پروازوں کی بحالی کا آغاز آئندہ تین سے چار ہفتوں کے دوران پیرس کے لیے پرواز کی بحالی سے ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانوی حکام سے اجازت ملنے کے بعد پی آئی اے کی ترجیح لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کی پروازیں بحال کرنا ہو گی۔
پی آئی اے اور پاکستانی حکومت کی طرف سے یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس پر لگی پابندی کا خاتمہ کرے کیونکہ اس پابندی کے سبب اسے سالانہ 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ یہ رقم 144 ملین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی حکومت قومی پرچم کی حامل اس ایئرلائن کے 60 فیصد حصص فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم اسے اب تک اس کے لیے مناسب بولی نہیں مل سکی ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ یورپی منزلوں تک پروازوں کی بحالی کے بعد اس ایئرلائن کی قدر میں اضافہ ہو گا اور پرائیویٹائزیشن کے عمل میں آسانی ہو گی۔
ا ب ا/ک م (روئٹرز)