پی آئی اے کی پریمئیر سروس
پی آئی اے نے اسلام آباد اور لاہور سے لندن کے لیے پریمئیر سروس کا آغاز کر دیا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں پی آئی اے جرمنی سے بھی پروازیں چلانے پر غور کر رہا ہے۔
مسافروں کے لیے اعلیٰ کوالٹی سروس
پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی خواہش تھی کہ پاکستانی مسافروں کو اعلیٰ کوالٹی کی سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔ پہلی پرواز 14 اگست کو اسلام آباد سے لندن روانہ ہوئی تھی اور 16 اگست کو پریمئیر سروس کی لاہور سے پہلی پرواز لندن کے لیے روانہ ہوگی۔
بزنس اور اکانومی کلاس
ترجمان کے مطابق بزنس کلاس میں فلیٹ بیڈ سیٹس ہیں جبکہ اکانومی کلاس میں بھی زیادہ لیگ روم رکھا گیا ہے۔ بزنس کلاس کے مسافروں کے لیے لندن میں 25 میل تک مفت لیموزین سروس بھی فراہم کی گئی ہے۔
کھانے کی بہتر ورائٹی
پی آئی اے کے مطابق اس خصوصی سروس میں کھانے کی کوالٹی کو بہتر بنایا گیا ہے۔ مسافروں کو مینو کارڈز کے ذریعے اپنی پسند کا کھانا آرڈر کرنے کی بھی سہولت دی گئی ہے۔
انٹرٹینمنٹ
پی آئی اے کی اس نئی سروس میں مسافروں کے لیے بہترین انٹرٹینمنٹ فراہم کی گئی ہے اور ڈھائی سو سے زیادہ ویڈیو اور آڈیو چینلز فراہم کیے گئے ہیں۔
پی آئی اے کے سی ای او
پریمئیر سروس کے آغاز کی تقریب میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف مہمان خصوصی تھے۔ پی آئی اے کے نئے سی ای او کا تعلق جرمنی سے ہے۔ وہ لفتھانزا ایئر لائن میں 40 برس کام کرچکے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جرمنی کے لیے بھی جلد پی آئی اے کی پرواز کا آغاز کیا جائے۔
فضائی میزبانوں نیا یونیفارم
اس سروس کے لیے پی آئی نے ایئر ہوسٹس کے لیے نیا یونفیارم بھی متعارف کروایا ہے۔ اس یونیفارم کو پاکستان کے مقامی ڈیزائنرز نومی انصاری اور سانیہ مسکاتیا نے ڈیزائن کیا ہے۔ یونیفارم میں نیلا، سبز اور کلیجی رنگ استعمال کیا گیا ہے۔ ٹوپی بھی اس لباس کا حصہ ہے۔ دلفریب رنگوں اورڈیزائن سے بنایا گیا دوپٹہ اس یونیفارم کو جازب نظر بناتا ہے۔
مزید دو طیارے سن 2017 میں ملیں گے
گزشتہ ماہ پی آئی اے نے سری لنکن ایئر لائن کے ساتھ تین اے 330 طیارے لیز پر لینے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس خصوسی سروس کے لیے استعمال کیے جانے والے طیارے کے علاوہ باقی دو طیارے فروری 2017 تک پاکستان کو دے دیے جائیں گے۔