چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ، جرمنی نے پاکستان کو شکست دے دی
2 جولائی 2011پاکستان کی جانب سے کھیل کا آغاز انتہائی جارحانہ انداز میں کیا گیا اور کھیل کے پہلے ہی منٹ میں شکیل عباسی نے جرمن دفاعی کھلاڑیوں کو مفلوج کرتے ہوئے محمد زبیر کو پاس دیا، جنہوں نے گیند گول میں پہنچا دی۔ اس گول کے بعد پاکستانی ٹیم دفاعی کھیل میں مگن ہو گئی۔ دوسری جانب جرمن کھلاڑیوں نے آہستہ آہستہ پاکستانی مڈ فیلڈ کو توڑ دیا اور پہلے ہاف کے اختتام سے چند لمحے قبل پنیلٹی کارنر حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ جرمن ٹیم نے اس پہلے پنیلٹی کارنر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گول کر کے پاکستانی برتری کا خاتمہ کر دیا۔ جرمنی کی جانب سے یان مارکو مونٹاگ نے گیند گول میں پہنچائی۔
دوسرے ہاف میں جرمن ٹیم مزید ڈٹ کر کھیلی اور پاکستانی دفاعی کھلاڑیوں کو مسلسل دباؤ کا شکار رکھا۔ دوسرے ہاف میں گیند زیادہ تر جرمن ٹیم کے پاس رہی۔
جرمنی کی جانب سے موریٹس فُرزٹے نے ایک خوبصورت گول کر کے اپنی ٹیم کی فتح کا راستہ ہموار کر دیا۔ جیت کے بعد اپنے ایک انٹرویو نے جرمن کوچ نے ٹیم کے کھیل پر تاہم ناخوشی کا اظہار کیا۔’’میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے کھیل پسند آیا۔ اس کھیل پر کوئی بھی تعریف کا مستحق نہیں ہے۔‘‘
دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے مینیجر خواجہ جنید نے بھی اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم کھیل پر اپنی گرفت مضبوط رکھنے میں ناکام رہی۔’’ہم نے بہت سے مواقع ضائع کیے۔ ہمیں گیند کو اپنی گرفت میں رکھنے کی مشق کرنی ہے۔ ہمیں کھیل کے اختتام تک جم کر کھیلنے کی پریکٹس کرنا ہے تاہم ہمارے پاس کارکردگی میں بہتری کے لیے خاصا وقت موجود ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم رواں برس کے اختتام پر نئی دہلی میں منعقدہ چیمپیئنز ٹرافی تک ان تمام امور میں بہتری لے آئیں گے۔‘‘
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امتیاز احمد