چین : مٹی کے تودے گرنے سے 127 افراد ہلاک
8 اگست 2010چین میں گزشتہ ایک دہائی کی شدید بارشوں اور بد ترین سیلابوں کے بعد پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کا عمل جاری ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی چین کے گانسو صوبے میں واقع ایک گاؤں صفحہء ہستی سے مٹ گیا، جب کہ اس گاؤں کے 20 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ہفتے کے روز تبتی نسل کے باشندوں کے علاقے میں بھی مٹی کے تودے گرنے کے شدید واقعات کے بعد حکام نے امدادی سرگرمیوں اور تلاش کے کاموں میں مدد کے لئے 3000 فوجیوں اور طبی عملے کے 100 اراکین پر مشتمل ایک ٹیم متاثر علاقوں کی جانب روانہ کی۔
وزیراعظم وین جیا باؤ نے اتوار کے روز متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ اس سے قبل صدر ہوجن تاؤ نے امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی اپیل کی تھی۔ متعدد مقامات پر مقامی افراد حکومتی امداد کے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت بھی ہاتھوں اور چھوٹے اوزاروں کے ذریعے ملبے میں دب جانے والے افراد کی تلاش کے کام میں مصروف ہیں۔
چین میں حالیہ بارشوں اور سیلابوں کے نتیجے میں بے گھر ہونے والوں کی مجموعی تعداد پچاس ہزار تک بتائی جا رہی ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق شمال مغربی چین کی ایک وادی میں ایک مقام پر دریا کے سامنے مٹی کے تودوں اور دیگر ملبے کے باعث رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے اور آس پاس کے علاقے کو خالی کرایا جا رہا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے سنہوا کے مطابق ایک گاؤں میں سیلابی پانی تین تین منزلہ عمارات کے برابر تھا، اس کے نتیجے میں ایک گاؤں صفحہء ہستی سے مٹ گیا۔
سنہوا پر نشر ہونے والے مناظر میں متعدد مقامات پر فوجی اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔
متعدد علاقوں تک زمینی راستے منقطع ہونے کے باعث بھاری مشینری نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ ایسے دُور افتادہ مقامات پر مقامی امدادی کارکنان تلاش کی سرگرمیوں میں سرگرداں ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اب تک 76 زخمیوں کو بھی مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق گزشتہ روز شروع ہونے والی تباہ کن بارش اب تھم گئی ہے تاہم محکمہء موسمیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ اگلے چند گھنٹوں میں مزید تیز بارش کے امکانات ہیں اور بارش کا یہ نیا سلسلہ دو روز تک مسلسل بارش کا باعث بنے گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق متعدد علاقے ایسے بھی ہیں، جہاں مٹی کے تودوں اور بارشوں کے باعث گلیوں میں تین تین فٹ تک کیچڑ جمع ہے۔ یہ صورتحال ان علاقوں میں تلاش کے کام میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ محکمہء موسمیات کے مطابق دریائے بیلونگ میں پانی کی سطح میں ابھی تک اضافہ ہو رہا ہے اور متعدد مقامات پر پانی کی سطح خطرے کے نشانے سے بھی اوپر ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی